راولپنڈی، چھوٹے دکانداروں کو کم قیمت ریڑھیاں فراہم کرنے کے منصوبے پر کام شروع

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی، چھوٹے دکانداروں کو کم قیمت ریڑھیاں فراہم کرنے کے منصوبے پر کام شروع
راولپنڈی، چھوٹے دکانداروں کو کم قیمت ریڑھیاں فراہم کرنے کے منصوبے پر کام شروع

راولپنڈی میٹروپولیٹن کارپوریشن (ایم سی آر) نے چھوٹے دکانداروں کو کم قیمت ریڑھیاں فراہم کرنے کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میٹروپولیٹن کارپوریشن نے نیا منصوبہ شروع کردیا جس کے تحت 50سے60ہزار روپے میں ریڑھی آسان ماہانہ اقساط پر دی جائے گی۔ریڑھی کا ماڈل اور ڈیزائن تیار کر لیا گیا ہے۔

ریڑھیوں کی تیاری اور فراہمی کا کام غیر سرکاری تنظیم (این جی او)کو ٹھیکے پر دیا گیا ہے۔این جی اوکے اشتراک سے تیار ہونے والی ایک ریڑھی پر50ہزار روپے کے لگ بھگ لاگت آئے گی جو خواہشمند افراد کوماہانہ قسطوں کی صورت میں آسان قرضے پر دی جائیں گی۔

خوبصورت اور دیدہ زیب ریڑھی پر ایم سی آر کے مونو گرام کے ساتھ سبزیوں اور پھلوں سمیت اشیائے خوردونوش کی تصاویر بنائی جائیں گی جبکہ ریڑھی کے بالائی حصے پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی بڑی تصویر کی پینٹنگ کی جائے گی۔

اس ضمن میں ایم سی آر نے شہر میں سروے کے بعد آزمائشی طور پر600افراد کی فہرست تیار کی ہے جن میں سے پہلے مرحلے میں 100کے قریب خواہشمندوں کو قرعہ اندازی کے ذریعے ریڑھیاں فراہم کی جائیں گی۔

باوثوق ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اخوت فاؤنڈیشن نامی این جی اوکے اشتراک سے پہلے مرحلے میں ریڑھیاں مفت فراہم کرنے کے بعد تجربہ کامیاب ہونے اور لوگوں میں رجحان پیدا ہونے کی صورت میں رجسٹرڈ افراد کو 40سے50ہزار روپے میں ریڑھی دی جائے گی۔

ریڑھیوں سے متعلق منصوبے میں متعلقہ این جی اوکے ذریعے ورلڈ بینک کی فنڈنگ کا بھی امکان ہے جبکہ ریڑھیوں کی فراہمی کے بعد بھی تمام معاملات اسی این جی او کے سپرد ہوں گے۔رجسٹرڈ ریڑھیوں کو شعبۂ انسدادِ تجاوزات بھی تحفظ فراہم کرے گا۔

شہر سے مرحلہ وار تمام غیررجسٹرڈ ریڑھیاں ختم کر دی جائیں گی۔اس ضمن میں میٹرو پولیٹن افسر (ریگولیشن)عمران علی نے بتایا کہ کمشنر راولپنڈی کی ہدایات پر منصوبے پر عملی کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ریڑھی بانوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

ابتدائی اور آزمائشی طور پر70سے100افراد کو یہ ریڑھیاں بذریعہ قرعہ اندازی فراہم کی جائیں گی جس کیلئے ایم سی آر کے شعبہ انسداد تجاوزات نے شہرمیں سروے کے بعد 600کے قریب خواہشمندوں کی فہرست مرتب کر لی ہے۔

بعد ازاں ریڑھی بانوں کو آسان اقساط پر ریڑھیاں دی جائیں گی۔اخوت فاؤنڈیشن کے مطابق یہ منصوبہ شروع نہیں ہواجس پر کوئی معلومات نہیں دی جاسکتیں تاہم راولپنڈی میٹروپولیٹن کارپوریشن کو ریڑھی کا ماڈل بھجوا دیا گیا ہے جس کی منظوری دے دی گئی۔

ایم ایم نیوز کے استفسار پر بتایا گیا کہ ریڑھیوں کی تیاری پر ابھی مخیر حضرات اور  کارپوریٹ اداروں پر کام ہو رہا ہے۔فی الوقت ایک ریڑھی پر 35سے40ہزار روپے لاگت آئی ہے۔ ہم یہ ریڑھیاں مفت فراہم کر رہے ہیں۔منصوبہ راولپنڈی کے علاوہ لاہور میں بھی متعارف کرایا جائے گا۔ 

 انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں ورلڈ بینک کا کوئی عمل دخل نہیں۔کمشنر راولپنڈی کیپٹن (ر) محمد محمود نے گزشتہ ہفتے راولپنڈی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے اجلاس میں ایم سی آرکی حدود میں تمام ریڑھیوں کی بلامعاوضہ رجسٹریشن کا اعلان کیا تھا۔

اعلان کے تحت ریڑھیوں پر ریٹ لسٹ نمایاں طور پر آویزاں کی جائیں گی۔ریڑھی بانوں کو ہیلتھ کارڈز بھی مہیا کئے جائیں گے اور ہر رجسٹرڈ ریڑھی کے مالک کا نام، پتہ اور فروخت کی جانیوالی اشیاء کی تفصیل کا بھی ریکارڈ رکھا جائے گا۔ ؎

یہ بھی پڑھیں: کوروناکیسز میں اضافہ، مختلف شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

Related Posts