روس اور چین کا چاند پر مشترکہ خلائی اسٹیشن بنانے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

روس اور چین کا چاند پر مشترکہ خلائی اسٹیشن بنانے کا فیصلہ
روس اور چین کا چاند پر مشترکہ خلائی اسٹیشن بنانے کا فیصلہ

ماسکو: روس اور چین نے مشترکہ طور پر چاند پر خلائی اسٹیشن بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ روس نے 1961 میں خلا میں سب سے پہلے مشن بھیجا تھا۔ خلائی اسٹیشن تجرباتی اور تحقیقی سہولیات کی فراہمی کے لیے تیار کیا جائے گا۔

غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق دونوں ممالک چاند پر مشترکہ خلائی اسٹیشن بنانے پر رضامند ہوگئے ہیں۔ روس خلا میں برتری کی دوڑ میں امریکا کا مقابلہ کرنا کرنے کے لیے اپنی خلائی طاقت کو جدید اور مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے اور اس منصوبے سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔

خیال رہے کہ روس نے 1961 میں سوویت دور میں پہلی بار خلا میں کسی انسان کو بھیجا تھا تاہم آنے والے دور میں وہ چاند اور مریخ کے منصوبوں کے حوالے سے امریکا اور چین سے پیچھے رہ گیا۔

روسی خلائی ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ اس سلسلے میں چینی خلائی ایجنسی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : نیب حکام تحقیقات کو مقررہ مدت میں تکمیل تک پہنچائیں،چیئرمین جاوید اقبال

ایک بیان کے مطابق میمورنڈم کے تحت چاند کی سطح یا مدار میں قائم خلائی اسٹیشن تجرباتی اور تحقیقی سہولیات کی فراہمی کے لیے تیار کیا جائے گا۔

یہ خلائی اسٹیشن خلائی تحقیق میں دلچسپی رکھنے والے دیگر ممالک کے لیے بھی دستیاب ہوگا۔ خلائی اسٹیشن کب تیار ہوگا اور اور اس پر کب کام شروع کیا جائے گا اس حوالے سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔

خیال رہے کہ چین نے اپنے خلائی پروگرام پر گذشتہ چند سالوں سے بہت زیادہ توجہ دے رہا ہے اور چین امریکا کے بعد خلائی پروگرام میں سرمایہ کاری کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے جو روس اور جاپان سے بھی زیادہ عسکری اور سویلین مشن خلا میں بھیج رہا ہے۔

Related Posts