میرا جسم میری مرضی کے بعد عورت مارچ میں ہم جنس پرستی کا مطالبہ، ویڈیو وائرل

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: پاکستان میں گزشتہ 3 سالوں کی طرح اس سال بھی عورت مارچ نت نئے تنازعات کو جنم دے گیا،عورت مارچ میں ہم جنس پرستی کے مطالبے پرمبنی ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سنجیدہ حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی جس میں ایک خاتون ہم جنس پرستی کی ترغیب دیتے ہوئے دلائل دے رہی ہیں کہ مجھے نہیں لگتا کہ ہم جنس پرستی میں کوئی برائی ہے۔

ویڈیو میں دکھائی دینے والی خاتون کا کہنا ہے کہ مجھے عورتوں کے ساتھ زور زبردستی اور پر تشدد برا لگتا ہے لیکن دو مردوں کا آپس میں پیار کرنا برا نہیں لگتا۔

اس ویڈیو کے حوالے سے بعض سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو گزشتہ سال کی ہے جبکہ بعض سوشل میڈیا صارفین نے عورت مارچ میں ہم جنس پرستی کے نعرے پر شدید تنقید کرتے ہوئے عورت مارچ کو ایک مذموم سازش قرار دیا ہے۔

سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ خواتین کے بنیادی مسائل عصمت دری ، ذہنی و جسمانی زیادتی وتشدد،کم عمری کی شادی ،بچوں کے ساتھ بدسلوکی ، ہراساں کرنا ، استحصال کرنا، تیزاب سے جلانا، مساوی حقوق، امتیازی سلوک،مساوی تنخواہ ، کام کے حالات،غیرت کے نام پر قتل اور شادی و طلاق کے حقوق نہ ملنا ہے لیکن عورت مارچ کے منتظمین نے خواتین بے بنیاد اور نازیبا نعروں کی وجہ سے اصل مسائل کو پس پشت ڈال دیا ہے۔

مزید پڑھیں:عورت مارچ نے حقیقی مسائل کو پس پشت تو نہیں ڈال دیا؟

Related Posts