کراچی: صوبائی وزیر ترقیء نسواں سندھ سیدہ شہلا رضا نے کہا ہے کہ ہماری خواتین زندگی کے ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ محنت کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری و نجی دفاتر سے لے کر کھیت کھلیانوں یہاں تک کہ تعلیمی اداروں اور دیگر مشقت کے کاموں میں بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں، تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ وہ بھی نت نئی جہتوں و جدتوں کا سہارا لیتے ہوئے خود کے لیے مزید آسانیاں پیدا کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے گروتھ فار رورل ایڈوانسمنٹ اینڈ سسٹین ایبل پروگریس(GRASP) ریسرچ اینڈ ڈوولپمنٹ فاؤنڈیشن (RDF) اور محکمہ ترقیء نسواں سندھ کے اشتراک سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ آج کل ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے اور دنیا سمٹ کر ایک موبائل کی صورت میں لوگوں ہاتھوں میں آگئی ہے، جن افراد نے ٹیکنالوجی کا مثبت استعمال کیا وہ آج ترقی کی نئی جہتوں کو چھو رہے ہیں۔
انہوں نے کسان و مشقت کرنے والی خواتین کو جدید موبائل فونز تقسیم کرتے ہوئے تاکید کی کہ موبائل فون کو روایتی پیغامات بھیجنے کا ذریعہ بنانے کے بجائے ایک دوسرے سے رابطے کا ذریعہ بنائیں اور اپنے کام سے متعلق زیادہ سے زیادہ آگہی دیں اور لیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اپنے عوام بالخصوص خواتین کو زیادہ سے زیادہ باشعور و بااعتماد بنانا چاہتی ہے،کورونا نے دنیا بھر میں جو معاشی تباہی مچائی اس کے اثرات پاکستان پر بھی پڑے اور یہاں بھی ہزاروں افراد کا کاروبار تباہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لیے سندھ اسمبلی میں قرارداد بھی پیش کی ہے اور آئندہ بھی خواتین کے حقوق کے لیے قانون سازی سے دریغ نہیں کریں گے۔