پی ڈی ایم کاعمران خان کو گھر بھیجنے پر اتفاق، پنجاب میں تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PDM agrees to send Imran Khan home

اسلام آباد :پی ڈی ایم کی لاہور اور اسلام آباد میں بڑی بیٹھکیں ،اپوزیشن کاآپس کی سیٹوں کی بجائے عمران خان کو گھر بھیجنے پر اتفاق، پی ڈی ایم نے پنجاب میں تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا۔

پی ڈی ایم نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک کی کامیابی کی صورت میں پی ڈی ایم کے متفقہ وزیراعلیٰ پنجاب اویس لغاری ہوں گے اور بارہ مارچ کو چیئرمین سینیٹ کے ہونے والے الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کنفرم چیئرمین سینیٹ ہوں گے کیونکہ عددی طور پر بھی پی ڈی ایم کے پاس 53 سیٹیں ہیں اور حکومت کے پاس اتحادیوں کی کل ملا کر 47 سیٹیں ہیں۔

مریم نواز نے الیکشن سے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ ہمارے پاس 37 ایم این ایز کی لسٹ ہے جو پی ٹی آئی سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں مسلم لیگ ن ٹکٹ دینے کی یقین دہانی کرائے تو ہم سینیٹ الیکشن میں پی ڈی ایم کا بھر پور ساتھ دیں گے جبکہ اس لسٹ میں سے صرف آٹھ ایم این ایز کو پاکستان مسلم لیگ ن کی طرف سے ٹکٹ دینے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی جس کے بعد ان ایم این ایز نے سینیٹ الیکشن میں پی ڈی ایم کو ووٹ اور سپورٹ کیا جبکہ مقتدر قوتوں کے ساتھ آصف علی زرداری کو ریلیف دینے کے معاملات بھی چل رہے تھے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کو پہلا ریلیف عدالت سے ضمانت کی صورت میں دیا گیا جبکہ گلگت بلتستان میں الیکشن کے پیپلز پارٹی کو واضح اکثریت حاصل ہو چکی تھی لیکن وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر مقتدر قوتوں نے پی ٹی آئی کو حکومت بنانے اور پی ڈی ایم کو سینیٹ الیکشن میں ریلیف دینے کا کہا تھا جو کہ سچ ثابت ہوا اور 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ کے انتخابات میں یوسف رضا گیلانی پانچ ووٹوں سے جیت گئے ۔

اب بارہ مارچ کو ہونے والے چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں یقینی طور پر آنے والے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی ہوں گے ،ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ یہاں تک تمام معاملات طے ہو چکے ہیں،اب پی ٹی آئی میں شامل جماعتوں کے درمیان یہ طے ہونا باقی ہے کہ بجٹ سے پہلے یا بعد میں وزیراعظم عمران خان کو گھر بھیجنا ہے اور آنے والے وزیراعظم کے ناموں کے لیے پیپلز پارٹی نے بلاول بھٹو کا نام دے دیا ہے جبکہ مسلم لیگ نون کی طرف سے تین نام سامنے آرہے ہیں جن میں حمزہ شہباز، مریم نواز اور شہباز شریف شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:کس نے کتنے پیسے لئے، شیخ رشید نے ووٹ بیچنے والے پی ٹی آئی ارکان کا بھانڈا پھوڑ دیا

وزیراعظم کیلئے تجویز کردہ ناموں میں بھی اختلافات سامنے آرہے ہیں لیکن پی ڈی ایم میں شامل دو بڑی جماعتوں کا کہنا ہے کہ ہم یہ معاملہ آپس میں حل کرلیں گے ہمارا اس وقت سب سے بڑا مسئلہ عمران خان کو گھر بھیجنا ہے جو ہر صورت میں ہم بھیج کر رہیں گے ، پی ڈی ایم میں شامل دو بڑی جماعتوں نے اڑھائی سال کی حکومت لینے سے صاف انکار کر دیا ہے اور ری الیکشن کرانے پر بات رکی ہوئی ہے۔

پی ٹی آئی کے مزید 25 ایم این ایز مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے اور ان ایم این ایز کا کہنا ہے کہ ہمیں پاکستان مسلم لیگ ن ٹکٹ دینے کی یقین دہانی کرائے گی تو ہم فوری طور پر مسلم لیگ ن میں شامل ہوجائیں گے۔

Related Posts