این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

NA75 by-elections

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب کرانے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

این اے 75 سے تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا،علی اسجد ملہی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ حقائق کے برعکس ہے، کمیشن نے دستیاب ریکارڈ کا درست جائزہ نہیں لیا، حلقے میں دوبارہ انتخابات کا کوئی جواز نہیں۔

انہوں نے پٹیشن میں استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کا ضمنی الیکشن کو کالعدم قرار دیکر نیا الیکشن کرانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور 19 فروری کے این اے 75 ڈسکہ کے انتخابی نتائج جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم نے پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کا پارلیمانی اجلاس آج طلب کرلیا

دوبارہ الیکشن کرانے کا مطلب حلقے کے عوام کو دوبارہ امن و امان کی صورتحال میں دھکیلنا ہے، مخالفین پہلے ہی ضمنی الیکشن میں شکست سے دوچار ہوچکے ہیں۔علی اسجد ملہی نے اپیل میں ن لیگ کی امیدوار نوشین افتخار ،الیکشن کمیشن اور دیگر کو فریق بنایا ہے۔

الیکشن کمیشن نے این اے 75 کے ضمنی الیکشن میں بدنظمی اور نتائج میں مبینہ ردوبدل کی وجہ سے حلقے میں دوبارہ الیکشن کروانے کا فیصلہ کیا تھا، ن لیگ ن فیصلے کی حمایت جبکہ پی ٹی آئی نے شدید مخالفت کی تھی۔

Related Posts