Friday, March 29, 2024

این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب کرانے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

این اے 75 سے تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا،علی اسجد ملہی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ حقائق کے برعکس ہے، کمیشن نے دستیاب ریکارڈ کا درست جائزہ نہیں لیا، حلقے میں دوبارہ انتخابات کا کوئی جواز نہیں۔

انہوں نے پٹیشن میں استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کا ضمنی الیکشن کو کالعدم قرار دیکر نیا الیکشن کرانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور 19 فروری کے این اے 75 ڈسکہ کے انتخابی نتائج جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم نے پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کا پارلیمانی اجلاس آج طلب کرلیا

دوبارہ الیکشن کرانے کا مطلب حلقے کے عوام کو دوبارہ امن و امان کی صورتحال میں دھکیلنا ہے، مخالفین پہلے ہی ضمنی الیکشن میں شکست سے دوچار ہوچکے ہیں۔علی اسجد ملہی نے اپیل میں ن لیگ کی امیدوار نوشین افتخار ،الیکشن کمیشن اور دیگر کو فریق بنایا ہے۔

الیکشن کمیشن نے این اے 75 کے ضمنی الیکشن میں بدنظمی اور نتائج میں مبینہ ردوبدل کی وجہ سے حلقے میں دوبارہ الیکشن کروانے کا فیصلہ کیا تھا، ن لیگ ن فیصلے کی حمایت جبکہ پی ٹی آئی نے شدید مخالفت کی تھی۔