کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کے کیس کی سماعت جاری ہے جبکہ اس دوران شہرِقائد کے مزید 2 لاپتہ شہری گھر واپس پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہری مقبول احمد اور توفیق احمد گزشتہ کئی ماہ سے لاپتہ تھے۔ وکیل کا کہنا ہے کہ عدالت میں کیسز دائر ہونے پر دونوں شہریوں کو بازیاب کرایا گیا۔
عدالت میں دلائل دیتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل نے انکشاف کیا کہ مقبول احمد کو ایس ایچ او سچل نے اغواء کرایا تھا۔ وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ایس ایچ او سچل کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس نعمت اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کیلئے متعلقہ اتھارٹیز سے رجوع کیا جائے۔ بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق دونوں درخواستیں نمٹا دیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل کراچی میں پولیس کے ہاتھوں 2 معصوم شہری جعلی مقابلے میں قتل ہو گئے جس پر سندھ ہائی کورٹ نے مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
پولیس کا ایک اور مقابلہ جعلی نکلا، سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ برس دسمبر کے دوران ایس ایس پی ویسٹ کو پولیس پارٹی کے خلاف مقدمہ درج کرکے محکمہ جاتی کارروائی کا بھی حکم دے دیا۔ ملزمان میں اے ایس آئی عمران، پولیس کانسٹیلبلز عارف، سجاد، وقار اور فہد علی کے نام شامل تھے۔
مزید پڑھیں: پولیس کے ہاتھوں 2 شہری جعلی مقابلے میں قتل، عدالت کا کارروائی کا حکم