کراچی: سندھ اسمبلی میدانِ جنگ کا منظر پیش کر رہی ہے جہاں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے اراکینِ اسمبلی آپس میں گتھم گتھا ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے ناراض اراکین کریم بخش گبول، شہریار شر اور اسلم ابڑو سندھ اسمبلی میں موجود ہیں اور اسمبلی میں سخت ہنگامہ آرائی ہورہی ہے۔صدر پی ٹی آئی کراچی خرم شیر زمان سمیت پی ٹی آئی کے اراکینِ اسمبلی سے ناراض اراکین کی تلخ کلامی ہوئی۔
سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی اور اور پی ٹی آئی کے اراکینِ اسمبلی آپس میں گتھم گتھا ہو گئے۔ کریم بخش گبول، شہریار شر اور اسلم ابڑو شرجیل میمن کے ہمراہ سندھ اسمبلی پہنچے تھے۔ تینوں اراکین کے اسمبلی میں داخل ہوتے ہی تحریکِ انصاف کے اراکینِ سندھ اسمبلی نے انہیں گھیر لیا۔
اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی۔ ناراض پی ٹی آئی اراکینِ اسمبلی کا استقبال پیپلز پارٹی اراکین نے ڈیسک بجا کر کیا تھا جس پر تحریکِ انصاف کے اراکینِ سندھ اسمبلی نے اپنے ناراض اراکین کو پکڑ لیا۔ پی ٹی آئی ایم پی ایز نے پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر کو زمین پر گرا دیا۔
رکنِ سندھ اسمبلی سعید آفریدی نے مکیش کمار چاؤلہ کو دھکے دئیے۔ پی ٹی آئی اراکینِ اسمبلی نے صحافیوں کے ساتھ بھی بحث و تکرار کی۔ ایوان میں اراکینِ سندھ اسمبلی نے ایک دوسرے پر حملہ کردیا، جس پر اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ آج پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہمارے اراکین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اگر مخالفین نے تشدد کا راستہ نہ چھوڑا تو ہم واقعے کی ایف آئی آر درج کرائیں گے۔ یہ کرپٹ سیاستدان جمہوری نہیں ہیں۔ چیئرمین پی پی پی بلاول زرداری بھٹو کی طرح نہیں ہوسکتے۔ ہم ان کے خلاف بولنا ترک نہیں کریں گے۔
بعد ازاں پی ٹی آئی اراکینِ سندھ اسمبلی ناراض اراکین کریم بخش گبول، شہریار شر اور اسلم ابڑو کو اپنے ساتھ لے گئے۔ قبل ازیں شہریار شر کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں ہم سیف اللہ ابڑو اور فیصل واؤڈا کو ووٹ نہیں دیں گے۔ جس سے ہمارا ضمیر مطمئن ہوگا، اسے ووٹ دیں گے۔ ہم اپنی مرضی کے مطابق سینیٹ میں ووٹ کاسٹ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے اغواء کیا جارہا ہے، پیپلز پارٹی کو ووٹ نہیں دوں گا۔کریم بخش گبول