ناقص معیار کے کاربوہائیڈریٹس دل کے دورے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ناقص معیار کے کاربوہائیڈریٹس دل کے دورے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
ناقص معیار کے کاربوہائیڈریٹس دل کے دورے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق

لندن: دنیا کے 5 برِاعظم کے افراد کے کھانے پینے کی عادات پر کی گئی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کاربو ہائیڈریٹس کی خراب اقسام کے استعمال کرنے کے سبب دل کے عارضے اور فالج اٹیک کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔

انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہونے ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق خراب قسم کے کاربوہائیڈریٹس کی زیادہ مقدار استعمال کرنے کے سبب انسانی صحت پر کئی قسم کے مضر صحت اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں ہارٹ اٹیک، فالج اور موت کے خدشات کا بڑھ جانا سر فہر ست ہے۔

تحقیق کے مطابق ’ اعلی معیار کے کاربوہائیڈریٹ ‘ اور خراب قسم کے کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذا کو ’ہائی گلائیسمیٹ ڈائیٹ‘ کہا جاتا ہے۔

مذکورہ تحقیق 5 بر اعظم کے 1 لاکھ37 ہزار اور 851 افراد پر کی گئی۔ جن کی عمریں 35 سے 70 کے درمیان تھیں۔

محققین کی جانب سے اس تحقیق میں شامل رضاکاروں  سے ڈیٹا جمع کرنے کے لیے ایک سوالنامہ بنایا گیا جس میں کھانے پینے کی عادات اور غذا کی اقسام سے متعلق سوالات پوچھے گئے تھے۔

اس تحقیق کے دوران ریسرچ میں شامل 8,780 رضاکاروں کی موت کا سبب عمر جبکہ 8,252 رضاکاروں  کی موت کا سبب ہارٹ اٹیک بنا۔

محقق ڈیوڈ جینکِنز، پروفیسر آف نیوٹریشنل سائنسز اینڈ میڈیسن کا کہنا ہے کہ انہوں نے لمبے عرصے تک کاربوہائیڈریٹس کی اقسام سے متعلق ،  لو کاربوہائیڈریٹس اور ہائی کاربوہائیڈریٹس پر تحقیق کی۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں اس تحقیق کے دوران صحت کی خراب صورتحال کی سب سے بڑی وجہ ہائی کوالٹی کاربوہائیڈریٹس کو خطرناک پایا۔

تحقیق کے نتیجے میں یہ بات واضح طور پر سامنے آئی ہے کہ ہر طرح کے کاربو ہائیڈریٹس انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت نہیں ہوتے۔

بہت ہی ناقص معیار کے کاربوہائیڈریٹس کے استعمال کے سبب موت جَلد واقع ہونے کے خدشات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں جبکہ ہائی کوالٹی کاربو ہائڈریٹس کے استعمال سے جیسے کہ پھل، سبزیاں اور دالوں کے استعمل کے نتیجے میں فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق پھل، سبزی ، بیج، دالوں اور خشک میوہ جات میں لو گلائیسمیٹ پایا جاتا ہے جبکہ سفید ڈبل روٹی، روٹی، سفید آٹے، میدے، چاول، آلوؤں  میں گلائیسمیٹ کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے جو کہ انسانی صحت کے لیے نہایت مضر صحت قرار دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ماہرین نے ورزش کو سردرد کا بہترین علاج قرار دے دیا

Related Posts