چین سے منگوایا گیا میڈیکل کا ایکسپائر سامان نئے لیبل لگاکر بیچنے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چین سے منگوایا گیا میڈیکل کا ایکسپائر سامان نئے لیبل لگاکر بیچنے کا انکشاف

راولپنڈی: گلف مارکیٹنگ انٹرنیشنل سیٹلائٹ ٹاؤن میں بڑے پیمانے پر خرد برد کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کے مطابق گلف ٹریڈرز مارکیٹنگ چائنہ سے بھاری مشینری منگوا کر اس پر جرمنی اور امریکہ کے جعلی اسٹیکرز لگا کر پاکستان کے مختلف اسپتالوں میں مہنگے داموں فروخت کررہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مختلف اقسام کے میڈیکل ٹیسٹ کی زائدالمیعاد کٹس پر بھی نئی تاریخ کے اسٹیکرز لگا کر راولپنڈی، اسلام آباد، فیصل آباد اور لاہور سمیت بڑے شہروں کے سرکاری ونجی اسپتالوں کو فروخت کی جارہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق ٹیکسو مشین ماڈل نمبر786پر مختلف قسم کے ٹیسٹ ہوتے ہیں، یہ مشین چائنہ کی بنی ہوتی ہے لیکن گلف مارکیٹنگ کا مالک اور عملہ اس کو آڈت ڈائگناسٹکس کے نام سے فروخت کررہے ہیں، اس کی گڈز ڈکلیئرنس کی کاپی کسٹمز دیتا ہے۔

حکومت کے اداروں میں کسٹمز کے کاغذات میں ردوبدل کرکے زیادہ ڈیوٹی کے تحت فراہم کیا جاتا ہے، پیپرز2نمبر طریقے سے بنائے جاتے ہیں،جس کی کاپی کسٹمز کا محکمہ دیتا ہے تاہم وہ ان کے پاس نہیں ہے جبکہ ای لائٹ پلس مشین تائیوان کی بنی ہوئی ہے اور وہاں سے ہی درآمد کی جارہی ہے لیکن گلف مارکیٹنگ والے اس مشین کوالیکٹا میڈیکل کارپوریشن کے نام سے فروخت کررہے ہیں۔

نئی ٹیکنالوجی ہے جس لیٹر پر ایڈریس ہے وہ غلط ادیا گیا ہے، انٹرنیٹ پر چیک کرنے پر پتہ چلا کہ جو ایڈریس یہ لکھ کر مشین فروخت کررہے ہیں وہ غلط ہے، صحیح ایڈریس کچھ اور ہے، جبکہ انہوں نے غلط ایڈریس MA- 01540USA لکھا ہواہے۔ جو کہ سرے سے موجود ہی نہیں ہے۔

یہ مشین AFITمیں بھی یہ لوگ فروخت کرچکے ہیں،ای لائٹ پلس کے نام سے کوئی کمپنی نہیں ہے، یہ کمپنی انہوں نے خود ساختہ بنا رکھی ہے اور مختلف محکموں میں جعل سازی کے ساتھ یہ مشینیں فرخت کی جارہی ہیں۔

سی آر پی، اے ایس او، آر اے سمیت کچھ دستاویزات سرکاری ہسپتالوں کو فراہم کی جاتی ہیں، ان مصنوعات کے زیادہ تر آرڈرزسرکاری ہسپتالوں سے آتے ہیں۔
پی سی آر کٹ چین سے درآمد کی گئی جس سے کرونا وائرس کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے، یہ کٹ ایکسپائر ہوگئیں تو انہوں نے ایکسپائرکٹس کو نئے نام سے فروخت کرنا شروع کردیا۔

ایچ بی اے ون سی کٹ بائیو ٹائم مشین اسٹاک میں 500 کٹس تھیں جو ایکسپائر ہوگئیں، ان کٹس پر جعلی اسٹیکرز لگا کر ایکسپائری ڈیٹ بڑھا کر ایم این سی ایچ اسپتال فیصل آباد کو فروخت کی گئی جہاں اب تک وہی کٹس کارآمد سمجھ کر استعمال ہورہی ہیں۔

مائتھک مشین کا کلینر سرگنگارام ہسپتال لاہور کو 30بوتلیں ہرنیئرکلینر کی دیکر ان سے دولائس کیمیکل کی بوتلیں دھوکے سے واپس لے لیں، میو اسپتال لاہور میں ہیپاٹائٹس بی کی کٹس کے 40 کارٹن ایکسپائرہوگئے تو اسٹوکر کیپر نے ان پر نئے اسٹیکر لگا کر انہیں افغانستان بھیج دیا اور مسلسل بھیج رہے ہیں۔

نواز شریف اسپتال لاہور سے مائتھک Dilvent+Luze 224L کے پانچ سیٹ خریدے جس کی اصل قیمت اسپتال سے وصول کرلی، پھر وہی پانچ سیٹ اسٹورکیپر کی ملی بھگت سے 40فیصد کٹوتی کرکے ان سے واپس لے لئے،جبکہ کاغذوں میں یہ تمام چیزیں استعمال شدہ ظاہر کردی گئیں۔

الائیڈاسپتال فیصل آباد میں بھی ایکسپائری کٹس فروخت کی گئیں، احتجاج کرنے پر انہوں نے وہ کٹس واپس لے لیں، بلڈ کنٹرول کٹس اور شوگر کٹس پر نئی تاریخوں کے اسٹیکرز لگا کر فروخت کی جارہی ہیں، ڈیوری چائنہ کے جعلی اسٹیکرز لاہور سے بنوائے گئے، اصل اسٹیکر کا رنگ سفید ہے جبکہ جعلی اسٹیکر کا رنگ گرے ہے۔

اس کے ساتھ لیوپرڈ کوریئر سروس کا بل بھی موجود ہے، یہ زینت لیب لاہور، ہارمون لیب لاہور، ڈی ایچ کیو شیخوپورہ اور ڈی ایچ کیو گوجرانوالہ میں استعمال ہورہے ہیں، ڈی ایچ کیو راولپنڈی سے Clot Achvetor Gel Tube کی مارکیٹ میں قیمت 5روپے ہے لیکن ڈی ایچ کیو عملے کی ملی بھگت سے اسے 13روپے میں گلف مارکیٹنگ سے خریدا گیا۔

بائیوٹیک لیب، ایکوریٹ لیب سیٹلائٹ ٹاؤن راولپنڈی و دیگر میں تمام ایکسپائری کٹس استعمال کی جارہی ہیں، جو کہ اس کمپنی کی فراہم کردہ ہیں، دھوکہ دہی سے یہ کمپنی کروڑوں روپے کما رہی ہے اور شہریوں کی صحت سے کھیل رہی ہیں، ڈی ایچ او سمیت تمام متعلقہ حکام کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔

Related Posts