بہت زیادتی ہوچکی، یکم مارچ سے انڈور ڈائننگ کی غیرمشروط اجازت دی جائے، اطہر چاؤلہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Enough is enough: Allow indoor dining, otherwise we would start, APRA warned

کراچی:فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر اور کنوینر آل پاکستان ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن اطہر سلطان چاؤلہ نے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول آپریشن سینٹرکی جانب سے 15مارچ سے مزارات کھولنے، تجارتی مراکز کے لیے وقت کی حد ختم کرنے کے اعلان کے برعکس ریسٹورنٹس میں تاحال کھانے کی اجازت نہ دینے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر این سی اوسی نے یکم مارچ سے انڈورڈائننگ کی سہولت بحال نہ کی توریسٹورنٹ مالکان حکومتی فیصلے کا انتظار کیے بغیر ازخود ریسٹورنٹس میں کھانے کی سہولت شروع کردیں گے۔

نائب صدر ایف پی سی سی آئی و کنوینر اپرانے انڈور ڈائننگ کی اجازت کے معاملے کو مسلسل پس پشت ڈالنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایک جانب سینما ہال ، مزارات ، پارک کھولنے کی اجازت دی جاری ہے ،انڈور شادی تقریبات پر پابندی کے خاتمہ کر دیا گیا ہے مگر یہ کہاں کا انصاف ہے کہ ریسٹورنٹس میں کھانا کھانے کی اجازت نہیں دی جارہی اور حیلے بہانوں سے کام لیا جارہاہے؟ جس کی وجہ سے اربوں روپے کا سرمایہ داؤ پر لگا ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:نارتھ کراچی کے صنعتکاروں کو بے یارومددرگار چھوڑ دیا گیاہے، فیصل معیز خان

اطہر سلطان چاؤلہ نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ ریسٹورنٹ انڈسٹری کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا نوٹس لیں کیونکہ کورونا کی وبا بتدریج کم ہورہی ہے اور اسی تناظر میں این سی او سی نے معیشت کے مختلف شعبوں میں معمول کے مطابق کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دی ہے مگر فیصلہ ساز نجانے کیوں ریسٹورنٹ انڈسٹری کو تباہ کرنے پر بضد ہیں؟

نائب صدر ایف پی سی سی آئی و کنوینر اپرا نے واضح طور پر کہا کہ اگر ریسٹورنٹ انڈسٹری کو بھی معیشت کے دیگر شعبوں کی طرح معمول کے مطابق کاروبار کرنے یعنی انڈور ڈائننگ کی اجازت نہ دی گئی تو ریسٹورنٹ مالکان این سی اوسی کے فیصلے کا انتظار کیے بغیر اپنے ڈوبتے سرمائے اور لاکھوں ورکرزکوبے روزگار ہونے سے بچانے کے لیے ریسٹورنٹس میں کھانے کی سہولت شروع کردیں گے اور کسی صورت میں انڈورڈائننگ کی بندش کے کسی بھی فیصلے کو نہیں مانیں گے۔

 

Related Posts