پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس، اکبر ایس بابر نے ایک اور درخواست دائر کردی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

foreign funding case

اسلام آباد: تحریک انصاف کے سابق رہنماء اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں ایک اور درخواست دائر کردی، چیف الیکشن کمشنر کے نام درخواست میں اسکروٹنی کمیٹی کی کارروائی پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنماء نے اپنی درخواست میں غیرملکی فنڈنگ سے متعلق دستاویزات خفیہ رکھنے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے،ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی غیرملکی فنڈنگ اکاؤنٹس کی تفصیلات سامنے نہیں لائی گئی، مذکورہ تفصیلات عوامی نوعیت کی ہیں، انہیں خفیہ نہیں رکھا جاسکتا، پی ٹی آئی کی جانب سے تمام دستاویزات فراہم کی جائیں۔

اکبرایس بابر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے 6 رہنماؤں نے ملازمین کوبینک اکاؤنٹس میں فنڈلینےکی اجازت دی،اسکروٹنی کمیٹی دستاویزات خفیہ رکھےگی تو تحقیقات آگےنہیں بڑھیں گی،پی ٹی آئی میں بڑے پیمانے پرغیرقانونی فنڈنگ ہوئی حقائق سامنےآنے چاہئیں۔

مزید پڑھیں:یوسف رضا گیلانی کی شہباز شریف سے اہم ملاقات، قیادت کا خصوصی پیغام پہنچایا

ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے23بینکوں کی تفصیلات اسکروٹنی کمیٹی نےہمیں نہیں دیں ،اسکروٹنی کمیٹی میں دستاویزات خفیہ رکھنا الیکشن کمیشن کےفیصلوں کی خلاف ورزی ہے،اگست 2020 میں الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ مسترد کی،دستاویزات خفیہ نہ رکھی جاتیں توہم اسکروٹنی کمیٹی کی مدد کرسکتےتھے۔

اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی اسکروٹنی کمیٹی میں جمع کرائی زیادہ تردستاویزات جعلی ہیں، پی ٹی آئی نے ملازمین کے بینک اکاؤنٹس میں پیسا غیر قانونی طور پر منگوایا،الیکشن کمیشن اسکروٹنی کمیٹی کوحکم دے کہ دستاویزات ہمیں فراہم کی جائیں۔

Related Posts