مدارس زکوٰۃ، فطرہ اور خیرات مانگنا چھوڑ دیں، مولانا طارق جمیل کی اپیل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

molana tariq jameel

لاہور: پاکستا ن کے معروف اسلامی سکالر مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ علما کرام سے کہتا ہوں، زکوٰۃ سے نکلنے کی کوشش تو کریں، مدارس کو ہاتھ جوڑ کر پیغام دوں گاکہ زکوٰۃ ، فطرہ اور خیرات مانگنا چھوڑ دیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا کہ اللہ کے بڑے، بڑے نیک بندوں نے تجارت کی، اللہ کرے میری نیت درست رہے،ہمیں ہمت نہیں ہارنی چاہیے، اللہ کامیاب کرنے والا ہے۔

گزشتہ دنوں ایک کپڑوں کا برانڈ شروع کرنے کے حوالے سے مولانا طارق جمیل نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ مدرسوں کے انتظامات اور معاملات کو چلانے کے لیے زکوٰۃ کے علاوہ ایک کاروبار کرنے کا بہت عرصہ سے سوچ رہے تھے تاہم اب کورونا وائرس کی وجہ سے انہیں اپنی اس سوچ کو عملی جامہ پہنانے کا موقع ملا۔

مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا کہ ہمارے یہاں مولوی کا تصور یہ ہے کہ وہ لوگوں سے مانگتا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ ہم نے کسی کاروباری نیت سے یہ کام نہیں کیا اور نہ کسی کے مقابلے میں کیا ہے۔انہوں نے ایک اہم نقطہ کی جانب عوام کی توجہ مبذول کرائی اور ان کی اصلاح کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے یہاں علمائے کرام کا تجارت یا کاروبار کرنا غلط سمجھا جاتا ہے، تاہم یہ بات پتا نہیں یہاں کہاں سے آ گئی ہے۔

مزید پڑھیں: مولانا طارق جمیل نے بھی کاروبار کی دنیا میں قدم رکھ دیا

انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ اس کاروبا سے کم از کم میرے مدارس اپنے پاؤں پر کھڑے ہو جائیں اور میرے دنیا سے جانے کے بعد بھی یہ سلسلہ چلتا رہے، اس لئے علما کرام سے کہتا ہوں، زکوۃ سے نکلنے کی کوشش تو کریں، مدارس کو ہاتھ جوڑ کر پیغام دوں گاکہ زکوٰۃ ،فطرہ اور خیرات مانگنا چھوڑ دیں۔

Related Posts