محمد علی سدپارہ کے صاحبزادے ساجد سدپارہ نے والد کی وفات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردی کے دوران دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی سر کرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کو کے ٹو نے آغوش میں لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ساجد سدپارہ نے والد کے انتقال کی تصدیق کردی۔ محمد علی سدپارہ 2 ساتھیوں کے ہمراہ کے ٹو مہم جوئی کے دوران لاپتہ ہو گئے تھے۔ ساجد علی سدپارہ نے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ میرے والد کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
ساجد سدپارہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ میرے خاندان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق دے۔ کے ٹو نے علی سدپارہ کو اپنی آغوش میں لے لیا ہے۔ محمد علی سدپارہ کا رابطہ 13 روز قبل 5 فروری کو منقطع ہوا تھا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی سر کرنے کے بعد لاپتہ ہونے والے پاکستان کے نامور کوہ پیماؤں محمد علی سدپارہ اور ان کے ساتھیوں کے زندہ ہونے کے حوالے سے آثار ملنے کے بعد تلاش کی کوششیں تیز کردی گئی تھیں۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں ساجد سدپارہ نے 6 روز قبل کہا کہ علی سدپارہ کی ٹیم نے ممکنہ طور پر برف میں غار بنا لی اوروہاں سے نکالنے کی کوشش جاری ہے جبکہ آئس لینڈ کی ایروسپیس نے ممکنہ مقام کی تصاویر جاری کر دیں۔
مزید پڑھیں: کے ٹو پر علی سدپارہ کی زندگی کے آثار مل گئے، تلاش کی کوششیں تیز