کراچی، پی ایس 88 کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کا امیدوار 24 ہزار ووٹ لے کر کامیاب

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی، پی ایس 88 کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کا امیدوار 24 ہزار ووٹ لے کر کامیاب
کراچی، پی ایس 88 کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کا امیدوار 24 ہزار ووٹ لے کر کامیاب

کراچی: سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 88 کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد یوسف بلوچ 24 ہزار ووٹ لے کرکامیاب ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق حلقہ پی ایس 88 کے ضمنی انتخاب میں تمام 108 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد یوسف بلوچ نے میدان مار لیا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رکنِ صوبائی اسمبلی کے امیدوار محمد یوسف بلوچ نےضمنی انتخاب کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق 24 ہزار 251 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ تحریکِ لبیک پاکستان دوسرے نمبر پر رہی۔

ٹی ایل پی امیدوار سید کاشف علی نے 6 ہزار 90 ووٹ لیے جبکہ پی ٹی آئی امیدوار جان شیر 4 ہزار 870 ووٹ لے تیسرے نمبر پر رہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار ساجد احمد 2 ہزار 635 ووٹ لے کر چوتھے نمبر پر رہے۔ کامیابی پیپلز پارٹی کے نام رہی۔

یاد رہے کہ اِس سے قبل ملیر میں سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 88 کے ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ ہوئی جس میں حصہ لینے والوں میں سے پیپلز پارٹی کے امیدوار کو مضبوط قرار دیا گیا۔

 سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 88 کو پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا میدان سمجھا جاتا رہا ہے جبکہ آخری عام انتخابات میں پی پی پی کے رکن غلام مرتضیٰ بلوچ یہاں سے کامیاب ہوئے تھے جن کے انتقال کے بعد نشست خالی ہوئی۔

مزید پڑھیں: کراچی، حلقہ پی ایس 88 کا ضمنی انتخاب، پیپلز پارٹی کا امیدوار مضبوط قرار

Related Posts