کرپشن کے کینسر کا علاج وزیر اعظم عمران خان کر رہے ہیں، فردوس عاشق اعوان

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فردوس عاشق اعوان
لاہور: وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب میں پیپلز پارٹی نہ تین میں ہے نہ تیرہ میں، عثمان بزدار کی جگہ نیا وزیرِ اعلیٰ لانے کی بات بے بنیاد ہے۔

لاہور:وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کرپشن کے کینسر کا اعلاج وزیر اعظم عمران خان کر رہے ہیں،پی ڈی ایم کی صرف بڑھکیں ہی رہ گئی ہیں کیونکہ ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور ہوتے ہیں۔

پاکستان مسلم (ن)کے اپنے قول و فعل میں تضاد ہے، ظل سبحانی جس یوسف رضا گیلانی کو وزیر اعظم ہاؤس سے نکلوانے کیلئے کالا کوٹ پہن کر سپریم کورٹ گئے تھے آج اسی یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں پہنچانے کیلئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پنجاب ایری گیشن سیکرٹریٹ میں صوبائی وزیر آبپاشی محسن خان لغاری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ اراکین کی خریدو فروخت کے لئے لگنے والی یہ منڈیاں اپنی موت آپ مر جائیں گی۔جعلی راجکماری کی سیاست تباہی کی جانب رواں دواں ہے۔ پہ در پہ شکستوں کے بعد اپوزیشن کے کیمپ میں مایوسی کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔

جعلی راجکماری اپنی سیاست کو زندہ رکھنے کیلئے اداروں کو متنازعہ بنا کر مودی کے ساتھ اپنی رشتہ داری مضبوط کر رہی ہے۔میاں مفرور کے لندن فرار ہونے سے پنجاب یتیم نہیں ہوا بلکہ قبضہ مافیا، ذخیرہ اندوز، ملاوٹ مافیایتیم ہوا ہے۔

شاہی خاندان کو کرپشن کا کینسر ہے جس کے علاج کیلیے وہ باہر جانا چاہتے ہیں۔ اس بیماری کا سرجن صرف عمران خان ہے۔ جس خاتون نے کبھی کونسلر کا الیکشن نہیں لڑا اور پارلیمنٹ کی سیڑھیاں نہیں چڑھیں وہ جمہوریت کا درس دے رہی ہے قیامت کی نشانیاں ہیں۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پنجاب میں ایشیا کا بہترین نہری نظام موجود ہے۔یہ نہری پانی پنجاب کے کسانوں اور کاشتکاروں کی خوشحالی کا امین ہے۔

یہ نہروں میں بہنے والا پانی ہمارے کسانوں اور کاشکاروں کی رگوں میں دوڑنے والے خون اور زرعی معیشت میں آکسیجن کی حیثیت رکھتا ہے لیکن بد قسمتی سے 35سال تک پنجاب پر راج کرنے والے شاہی خاندان کی ترقی کا مرکز جاتی امرا سٹیٹ کے چند کلو میٹر تک محدود رہا۔

Related Posts