نااہلی کیس: بار بار التواء مانگنے پر الیکشن کمیشن برہم، فیصل واؤڈا پر 50 ہزارجرمانہ عائد

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی ٹی آئی میں سینٹ کے ٹکٹوں کی تقسیم پر سندھ میں بھی اختلافات سامنے آگئے
پی ٹی آئی میں سینٹ کے ٹکٹوں کی تقسیم پر سندھ میں بھی اختلافات سامنے آگئے

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ آبی امور فیصل واؤڈا کے بار بار التواء مانگنے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نااہلی کیس میں ملزم فیصل واؤڈا پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے 5 رکنی بینچ نے فیصل واؤڈا نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت کی جس کی سربراہی چیف الیکشن کمشنر نے کی۔ الیکشن کمیشن نے فیصل واؤڈا کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔

ملزم فیصل واؤڈا کے وکیل محمد بن محسن الیکشن کمیشن کے روبرو حاضر نہیں ہوئے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے بار بار التواء مانگنے پر ایکشن لیتے ہوئے وفاقی وزیرِ آبی امور کو 50 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم جاری کیا۔

الیکشن کمیشن بینچ نے فیصل واؤڈا کی طرف سے دی گئی التواء کی درخواست پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے التواء مانگنے کے طریقہ کار کو نامناسب قرار دیا۔ ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم نے اعتراض کیا کہ التواء کی درخواست کے ساتھ ثبوت موجود نہیں۔

ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم نے کہا کہ لاہور عدالت کیس کا الیکشن کمیشن کیس سے کوئی تعلق نہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ پہلے ہی فیصل واؤڈا کی نااہلی سے متعلق کیس متعدد بار التواء کا شکار ہوچکا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ فیصل واؤڈا کے وکیل کو آج کمیشن کے سوالات کا جواب دینا تھا۔ سوال کیا گیا تھا کہ فیصل واؤڈا نے کاغذاتِ نامزدگی میں دوہری شہریت کو ناقابلِ اطلاق کیوں قرار دیا؟ وکیل نے فیصل واؤڈا کی غیر ملکی شہریت کا اعتراف کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ فیصل واؤڈا کی طرف سے بار بار تاخیر ہمیں قبول نہیں ہے۔ کیس کی سماعت مختصر مدت کے بعد ایک بار پھر ہوگی۔ فیصل واؤڈا نااہلی سے متعلق کیس میں 50 ہزار روپے جرمانہ دیں۔ بعد ازاں سماعت 24 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔ 

یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف اور حمزہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

Related Posts