مظفر آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن ملکی مفادات اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان ایک ہے۔
مریم نواز نے مظفر آباد میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ اوپن بیلٹ کی حمایت کیلئے عمران خان کے بڑوں کے فون آرہے ہیں لیکن ہم نے انکار کردیا۔ سقوط کشمیر کے ساتھ عمران خان کا نام آتاہے، راجہ فاروق حیدر کہتے ہیں عمران خان کا نام نہ لیں۔
انہوں نے کہا کہ سنا ہے کوٹلی میں آج عمران خان آرہے ہیں، وہ آج کشمیریوں کیلئے کیا پیغام لا رہے ہیں؟ وزیراعظم کو ڈر لگتاہے لوگ ان کا گریبان پکڑیں گے، ایک تو ویسے ہی بیچارہ کسی جلسے میں جانے کے قابل نہیں رہا،کشمیر کس منہ سے آئے گا۔
مریم نواز نے کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن ملکی مفادات اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان ایک ہے، کچھ حقائق ایسے ہیں جن کا جواب عمران خان اور ان کو لانے والوں کو دینا ہوگا، کیوں ایک تابعدار بن کر پاکستان کو خارجہ اور داخلی محاذ پر کمزور کیا؟ پاکستان میں چار دفعہ آمرانہ حکومت رہی ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کیوں ایسے شخص کو ملک پر مسلط کیا گیا جو سلیکٹڈہے اور عوام کو جمہوری حکومت سے کیوں محروم کیا، مودی کی جیت کی دعائیں کس نے مانگیں تھیں۔
عمران خان نے کہا تھا مودی آئے گا تو مسئلہ کشمیر حل ہوجائے گا، جب کشمیر کو تمہاری آواز کی ضرورت تھی یہاں کیوزیراعظم کیخلاف غداری کے مقدمے کرارہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کسی ڈکٹیٹر کے دور میں بھارت کو ہمت نہیں ہوئی کشمیر اپنے نام کرسکے، عمران خان جواب دیں کشمیر کے ہاتھ سے جانے کے بعد بھی حکومت بے بسی کی تصویر کیوں بنی، دومنٹ کی خاموشی آپ کی مجرمانہ خاموشی ہے، عمران خان کشمیریوں کیلئے آواز اٹھانے میں ناکام کیوں ہوئے، ان کی خارجہ پالیسی کہاں ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان عالمی سطح پرمسئلہ کشمیر پر کیوں ایک قرارداد منظور نہیں کراسکے، ووٹ چوری سے آنے والی حکومت عوام کو جوابدہ نہیں ہوتی، بھارتی وزیراعظم نے اعلان لاہور پر کہا مسئلہ کشمیر حل ہونا چاہیے، نوازشریف کو وقت مل جاتا تو آج کشمیر پاکستان کا حصہ ہوتا۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ عمران خان سینیٹ کے الیکشن میں دوسری جماعتوں کے ووٹ توڑنے میں لگے ہوئے تھے، چیرمین سینیٹ الیکشن میں دھاندلی کے بعدآج اپنے ارکان کھسکتے نظرآرہے ہیں توتمہیں شوآف ہینڈ سمجھ آگیا، شو آف ہینڈ بھی ہوگا اور اوپن بیلٹنگ بھی ہوگی مگر اس جعلی حکومت کو گھر بھیجنے کے بعد۔
نائب صدر ن لیگ نے کہا کہ عمران خان سے جب اپوزیشن کنٹرول نہیں ہوتی تو وہ اپنے بڑوں کو فون کرکے کہتا ہے کہ ذرا اپوزیشن کو ایک تھپکی تو لگاؤ، آج کل ن لیگ کو عمران خان کے بڑوں کی طرف سے فون آتے ہیں کہ آپ کی بڑی مہربانی اور آپ کو اللہ کا واسطہ سینیٹ میں شو آف ہینڈز کی قانون سازی کے لیے عمران خان کا ساتھ دیں۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان تو استعفے کیلیے بھی پیسے مانگ رہے ہیں، تمہاری مانگنے کی عادت نہیں گئی، لیکن اب عوام نے پیسے نہیں دینے بلکہ آپ سے استعفی لینا ہے، تمہیں پیسے بھی دینے پڑیں گے اور استعفا بھی دینا پڑے گا۔