اسلام آباد:نیشنل پریس کلب کے سامنے آئیسکو کے ورکرز سی بی اے یونین کے ریجنل چیئرمین جاوید بلوچ کی قیادت میں آئیسکو کی نجکاری کے خلاف سراپائے احتجاج ہیں۔
جاوید بلوچ نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئیسکو منافع بخش ادارہ ہے،اپنی ضروریات پوری کرنے کے بعد دیگر اداروں کے لیے بھی بھی ریونیو اکٹھا کرتا ہے اگر ادارے کی نجکاری کردی جاتی ہے تو نہ صرف مزدوروں کا معاشی قتل ہوگا بلکہ ملک کو ایک منافع بخش اداروں سے بھی محروم ہونا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے ادارے کو پرائیویٹ کرنے سے ایک نئے سرے سے اس ادارے کی تنظیم نو کرنا سراسر زیادتی اور ملکی مفاد کے خلاف ہے۔
اس ادارے میں کام کرنے والے انجینئرز اور ورکرز وسیع تجربہ کے حامل افراد کو اس ادارے سے نکالنا اس ادارے کی بے توقیری کا منہ بولتا ثبوت ہے، اگر آئیسکو کی نجکاری نہ روکی گئی تو مزدور اپنے حقوق کے لئے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے۔
اس ادارے کوپرائیویٹ کرنا اور نئے لوگوں کو بٹھانا جن کا اس ادارے سے دور دور تک کوئی واسطہ و تعلق نہیں ایسا ہے جیسے کہ ناتجربہ کار مزدور کو کسی عظیم وعالی شان محل کی تعمیر سونپ دی جائے،ادارے کو اس وقت اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے۔
جہاں پر چار بندوں کا کام ہوتا ہے وہاں پر آئیسکو کا ایک ملازم اس کام کو سر انجام دیتا ہے،مجھے اسٹاف کی کمی کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی،مگر تاحال اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا، اس ادارے کی نجکاری سے مزدوروں کا معاشی قتل عام بند کیا جائے اور مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔
ہمارے احتجاج میں آئیسکو نجینئرز ایسوسی ایشن کے عہدیدار بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں اور ہم یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر نجکاری نہ روکی گئی تو 17 تاریخ کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہیں اور پورے ملک سے ورکرز اسلام آباد پہنچیں گے اور اپنے حقوق کے لئے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے