کراچی: جماعت اسلامی کراچی کے زیر اہتمام شہر قائد کے 50 سے زائد مقامات پر کارکنان کی جانب سے دھرنے اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ دھرنے کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک کی روانگی سست روی کا شکار ہو گئی ہے۔
جماعت اسلامی کراچی کےامیر حافظ نعیم الرحمان نے آج صبح میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ شہر کے 50 سے زائد مقامات پر ” کراچی کو حق دو” کے تحت دھرنا دیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی اورصوبائی حکومتوں نے کراچی کیلئے کچھ نہیں کیا۔ ہم اپنے حقوق کیلئے باہر نکل رہے ہیں۔
جماعت اسلامی کے احتجاج اور دھرنے کے موقع پر سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جب کہ ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک کی روانگی برقرار رکھنے کیلئے متعدد پوائنٹس پر متبادل روٹس بھی جاری کیے گئے ہیں۔ دھرنا اور احتجاج کا سلسلہ آج شام 4 بجے شروع ہوا تھا جو رات گئے تک جاری رہے گا۔ امیر کراچی جماعت اسلامی سمیت دیگر رہنما مختلف مقامات پر خطاب کریں گے۔
جن علاقوں میں دھرنا دیا گیا ہے ان میں ضلع وسطی میں ڈالمن مال حیدری، امتیاز اسٹور ناظم آباد، ناگن چورنگی، و دیگر علاقے شامل ہیں۔ضلع شمالی میں کے 4 چورنگی، سرجانی ٹاون، نارتھ کراچی، الآصف اسکوائر، سہراب گوٹھ شامل ہیں۔
ضلع شرقی میں ملینیم شاپنگ مال، جوہر موڑ، جوہر چورنگی، صفورہ چوک و دیگر علاقے شامل ہیں، جب کہ ڈسکو بیکری گلشن اقبال، یونیورسٹی روڈ حسن اسکوائر، پر بھی دھرنا دیاگیا ہے۔ ضلع جنوبی میں ماڑی پور روڈ، لیاری نزدیک غلامان عباس اسکول، گارڈن، آگرہ تاج، و دیگر شامل ہیں۔ ضلع غربی میں اورنگی ٹاؤن 5نمبر، شیل پیٹرول پمپ، فقیر کالونی و دیگر مقامات پر دھرنے دیئےگئے ہیں۔ضلع ملیر میں اسپتال چورنگی، بھینس کالونی، ڈی سی آفس، لعل آباد موڑ، سمیت مختلف مقامات پر دھرنادیا گیا ہے۔
جماعت اسلامی کی جانب سےجاری تفصیلات کے مطابق شاہراہ قائدین نزدیک نورانی کباب، لسبیلہ چوک، پرانی سبزی منڈی، شاہ ژوب ہوٹل پر بھی دھرنا دیا گیا ہے۔
حافظ الرحمان کے مطابق کراچی میں درست مردم شماری، کوٹہ سسٹم کے خاتمے، نوجوانوں کو روزگار دینے، با اختیار شہری حکومت و فوری بلدیاتی انتخابات کے انعقاد اور شہر کے مسائل کے حل کیلئے ہم حقوق کراچی تحریک کے سلسلے میں باہر نکلیں گے۔
یاد رہے کہ جمعہ کے روز جماعت اسلامی کراچی کے ذمہ داران نے مختلف اضلاع کا دورہ کیا اور ذمہ داران اور کارکنوں پر زور دیا گیا کہ 30جنوری کو ہونے والے دھرنوں کو بھرپور اور کامیاب بنانے کے لیے مؤثر حکمت عملی اور بھرپور منصوبہ بندی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی کے مختلف مقامات پر شیعہ برادری کا دھرنا، ٹریفک کی بد ترین صورتحال