وقت کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ وقت کبھی کسی کے انتظار میں رکتا نہیں اور کسی انجام کے ڈر سے اپنی رفتار بھی کم نہیں کرتا۔ بس گزر جاتا ہے لیکن بند مٹھی سے ریت کی طرح نکلنے کے بعد احساس ضرور دلاتا ہے ، اس طرح سال 2020ء بھی آج اپنی تلخ و شیریں یادیں اور انمٹ نقوش چھوڑ کر ماضی کا حصہ بن جائے گا جس کا آج آخری دن ہے۔
سال 2020 میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہونیوالے اہم واقعات پر ایک نظر ڈالیں تو ہمیں احساس ہوتا ہے کہ گزرا وقت ناقابلِ فراموش یادیں چھوڑ گیا ہے جن سے ہم چاہ کر بھی صرفِ نظر نہیں کرسکتے۔2020ء میں یوں تو لاتعداد واقعات رونما ہوئے لیکن یہاں ہم چند اہم واقعات پر نظر ڈالتے ہیں۔
کوروناکی تبارہ کاریاں، ہزاروں اموات اور ویکسین کی تیاری
اِس سال کے آغاز میں پوری دنیا جہاں سال نو کی خوشیاں منارہی تھی وہاں چین میں کورونا کی وباء نے اچانک لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا میں پھیل گئی اور مارچ 2019ء میں پاکستان میں نمودار ہونیوالے کورونا وائرس نے پاکستان میں 4لاکھ 79 ہزار 715 افراد کومتاثر کیا جن میں سے 10 ہزار 105 افراد دار فانی سے کوچ کرگئے جبکہ پوری دنیا میں 8 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر، 18 لاکھ 12ہزار ہلاک ہوچکے ہیں تاہم امریکا، برطانیہ ، چین ، روس اور خلیجی ممالک میں لوگوں کوویکسین لگانے کا کام شروع ہوچکا ہے اور پاکستان نے بھی چینی کمپنی کی ویکسین خریدنے کا فیصلہ کیا ہے اور پاکستان میں بھی جلد کورونا کی ویکسین دستیاب ہونے کا امکان روشن ہے۔
کراچی میں طیارہ حادثہ،جعلی لائسنس اور پی آئی اے پر پابندیاں
عید الفطر سے قبل 22 مئی کو پی آئی اے کا مسافر طیارہ کراچی میں کر تباہ ہوگیا جس میں 97 افراد جاں بحق ہوگئے، طیارہ حادثے کی وجہ سے جہاں درجنوں ماؤں کی گود ویران ہوئی وہیں کئی شادی شدہ خواتین نے اپنے سہاگ گنوائے اور کئی ننھے پھول بن کھلے مرجھاگئے۔ حادثے کے بعد تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں قومی ایئر لائنز میں اصلاحی اقدامات کا سلسلہ شروع کیا گیا اور حادثے کے بعد پائلٹس کے لائسنس کی جانچ پڑتال میں درجنوں لائسنس جعلی نکلے جس پر یورپی ممالک میں پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی لگائی گئی۔ پابندی لگنے سے سے پاکستان کو بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا اور دنیا بھر میں خدمات انجام دینے والے پاکستانی پائلٹس کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اسٹاک مارکیٹ پرحملہ، کاروباری اتار چڑھاؤ اور معیشت کا احوال
ملک دشمن عناصر نے 29 جون کو پاکستان کی معیشت پر ضرب لگانے کیلئے کراچی کی وال اسٹریٹ کہلائی جانے والی اہم ترین شاہراہ آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع اسٹاک مارکیٹ پر حملہ کیا، حملہ کرنیوالے چاروں دہشت گردوں کو موقعے پر ہلاک کردیا گیا۔
حملے کی ذمہ داری کالعدم شدت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کی ذیلی تنظیم مجید بریگیڈ نے قبول کی جبکہ اس کارروائی کے تانے بانے بھارتی خفیہ تنظیم راء سے ملتے ہیں جس کا حکومت نے کھل کر اظہار کیا اور بھارتی دہشت گردی کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب بھی کیا گیا۔
پاکستان سپر لیگ ، کراچی کنگز نے بھی فاتح کا تاج سجالیا
پاکستان سپر لیگ 2020ء قومی سپر لیگ کا پانچواں دور ہے۔ یہ ٹوئنٹی/20 کرکٹ فرنچائز 2015ء میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے قائم کی۔ اس میں کل 6 ٹیموں نے شرکت کی۔ یہ ٹورنامنٹ 20 فروری سے 18 مارچ تک کھیلا جانا تھا۔ کرونا وائرس کی وجہ سے آخری میچز نومبر میں ہوئے ۔ 17 نومبر 2020 کو کراچی اور لاہور کی ٹیمیں فائنل میں مد مقابل آئیں اور کراچی نے ٹائٹل جیت لیا۔
کراچی میں سیلاب ، تجاوزات اور حکومتی اقدامات
اگست میں کراچی میں ریکارڈ توڑ بارشیں ہوئیں جس کے بعد پوش علاقے بھی زیر آب آگئے اور حکومت نے سیلاب کے بعد کراچی میں تجاوزات کیخلاف کارروائیوں کا آغاز کیا۔سندھ حکومت کے اعدد و شمار کے مطابق سندھ میں رواں برس مون سون سیزن کے دوران حالیہ بارشوں سے 149 افراد جاں بحق جبکہ 103 زخمی ہوئے اور 19 ہزار 858 مویشی ہلاک ہوئے، آفت زدہ 20 اضلاع کے متاثرین کو معاوضے کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔کراچی میں بارش کی تباہ کاریوں کے بعد وفاق نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو برساتی نالوں کی صفائی میں مدد کیلئے کراچی بھیجا جس کے بعد شہر میں نالوں پر تجاوزات کے خاتمے اور صفائی کے کام کا آغاز کیا گیا۔
جنت نظیر گلگت بلتستان میں پہلی بار پی ٹی آئی حکومت کا قیام
گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں پہلی بار پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا قیام عمل میں آیا۔گلگت بلتستان انتخابات 2020 کے نتائج اور حکومت سازی کے عمل پر جیتنے والے خوش اور ہارنے والے ناراض دکھائی دے رہے تھے۔گلگت بلتستان کے عام انتخابات کے بارے میں عام تاثر یہ ہے کہ اسلام آباد پر جس سیاسی جماعت کا راج ہوتا ہے وہی گلگت بلتستان میں حکومت بناتی ہے۔یہاں 2009ء میں پاکستان پیپلزپارٹی جبکہ 2015ء میں مسلم لیگ ن کی حکومت تھی تاہم حالیہ الیکشن میں جیت حکمراں جماعت تحریک انصاف کا مقدر بنی۔
اپوزیشن کا انضمام اورمریم نوازکی پی پی شہداءکے مزاروں پر حاضری
ستمبر میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کیخلاف 11 جماعتی اپوزیشن اتحاد نے جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دیا اور اب تک مختلف شہروں میں پی ڈی ایم کی جانب سے احتجاج و جلسوں کا انعقاد کیا جاچکا ہے اور اہم بات تو یہ ہے کہ ماضی کی سب سے بڑی حریف جماعتیں پیپلزپارٹی اور ن لیگ حکومت کیخلاف تحریک میں بہت قریب دیکھی گئیں اور مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے بینظیر بھٹو کی برسی کے موقعے پر لاڑکانہ آمد پر شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو کے مزار پر حاضری دیکر سیاسی تاریخ میں نئے باب کا اضافہ کیا۔
ترک ڈرامہ ارطغرل غازی کی پاکستان میں کامیابی اور فنکاروں کی پذیرائی
اسلامی تاریخ پر مبنی ترک ڈرامہ سیریز ارطغرل غازی نے پاکستان میں بھرپور کامیابی حاصل کی ، وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر ترک ڈرامہ سیریز ارطغرل غازی پی ٹی وی پر نشر کیا جارہا ہے، رمضان المبارک سے نشر ہونیوالے اس ڈرامے نے پاکستان میں مقبولیت کے حوالے سے ماضی کے تمام ریکارڈز توڑ دیئے ہیں ۔ ڈرامے کی بھرپور کامیابی کے بعد ہیرو اور ہیروئن کا کردار ادا کرنیوالے اینگن التان اور ایسرا بلجیک کو پاکستان میں مختلف برانڈز کا سفیر مقرر کیا گیا۔
زینب الرٹ بل اور پاکستان میں زیادتی کے واقعات
قومی اسمبلی میں جنسی زیادتی کے واقعات کے انسداد کیلئے زینب الرٹ بل پاس کیا گیا جبکہ لاہور موٹروے پر فرانس پلٹ خاتون سے ہونیوالے جنسی زیادتی کے واقعہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی۔
مذکورہ زینب الرٹ بل قصور کے واقعے میں جنسی زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 6 سالہ معصوم بچی کے نام پر منظور کردہ قانون ہے جس کے بعد بھی ملک بھر میں لاقانونیت، خواتین اور بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات میں کمی نظر نہیں آتی۔
افغانستان میں امن اور معاشی بحالی کیلئے پاکستان کا کردار
پاکستان کی کاوشوں سے افغان امن عمل کو باقاعدہ معاہدے کی شکل دی گئی اور پاکستان نے افغانستان میں تجارت کے فروغ کیلئے اقدامات کئے۔
امریکا کی افواج گزشتہ تقریباً 20 برس سے افغانستان میں موجود ہیں اور افغان طالبان، افغان حکومت اور پاکستان سمیت اس کے نتیجے میں ہونے والی خانہ جنگی اور دہشت گردی سے متاثرہ فریقین اب امریکی فوج کو واپس بھیجنا چاہتے ہیں جس پر رواں برس اہم پیشرفت ہوئی۔
اہم شخصیات کی رحلت
ملک کی اہم شخصیات رواں برس انتقال کر گئیں جن میں نامور کمپیئر طارق عزیز، تحریکِ لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم رضوی، تھیٹر اداکار اور کامیڈین امان اللہ، سابق میئر کراچی نعمت اللہ خان اور پی ٹی آئی رہنما نعیم الحق شامل ہیں۔
جنوری کی 7 تاریخ کو91 برس کی عمر میں انتقال کرنے والے جسٹس فخر الدین جی ابراہیم سابق اٹارنی جنرل اور سابق چیف الیکشن کمشنر تھے۔ اگلے ماہ فروری میں 15 تاریخ کو پی ٹی آئی کے بانی رہنما نعیم الحق انتقال کر گئے۔
کامیڈین امان اللہ 6 مارچ کو، اطہر شاہ خان جیدی 10 مئی کو، اداکارہ صبیحہ خانم 13 جون کو، کمپیئر طارق عزیز 17 جون کوجبکہ معروف عالمِ دین مفتی نعیم 20 جون کو انتقال کر گئے۔
شیعہ عالمِ دین علامہ طالب جوہری 22 جون، سابق امیر جماعتِ اسلامی منور حسن 26 جون، پی پی پی رہنما آیت اللہ درانی 5 جولائی، مزاحیہ شاعر عنایت علی خان 26 جولائی سینیٹر حاصل بزنجو 20 اگست جبکہ عالمِ دین ضمیر اختر نقوی 13 ستمبر کو وفات پا گئے۔
مشہور مزاحیہ اداکار مرزا شاہی 29 ستمبر، سینئر سیاستدان راشد ربانی 15 اکتوبر، تائیکوانڈو پلیئر ماہم آفتاب 23 اکتوبر، سینئر سیاستدان جام مدد علی 13 نومبر، فلمساز اقبال کاشمیری 15 نومبر جبکہ ٹی ایل پی سربراہ علامہ خادم رضوی 19 نومبر کو خالقِ حقیقی سے جا ملے۔
نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر 22 نومبر، سابق وفاقی وزیر چوہدری احمد مختار 25 نومبر، ماہرِ لسانیات غلام علی الانا 29 نومبر، سابق وزیرِ اعظم ظفر اللہ خان جمالی 2 دسمبر، سابق جج ارشد ملک 4 دسمبر، بزرگ سیاستدان شیر باز خان مزاری 5 دسمبر، شیخ الحدیث مفتی زر ولی خان 7 دسمبر، تاجر رہنما سراج قاسم تیلی 8 دسمبر، اداکارہ فردوس بیگم 16 دسمبر جبکہ صحافی طارق محمود 17 دسمبر کو انتقال کر گئے۔
پاک فوج میں پہلی خاتون لیفٹیننٹ جنرل
اسی سال 30 جون 2020ء کو آئی ایس پی آر نے اعلان کیا کہ خاتون میجر جنرل نگار جوہر کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دے دی گئی ہے جو ملکی تاریخ کی سب سے پہلی خاتون ہیں جنہیں لیفٹیننٹ جنرل جیسا اعلیٰ عہدہ دیا گیا ہے۔
کے پی کے میں ضلع صوابی سے تعلق رکھنے والی لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر پاک فوج کی پہلی خاتون سرجن جنرل بھی کہلائیں جو راولپنڈی کے سی ایم ایچ ہسپتال میں فرائض سرانجام دے رہی تھیں۔
قوم کی 8 بیٹیوں کا اعزاز
آج سے 3 روز قبل یعنی 28 دسمبر کو 8 پاکستانی خواتین کو دنیا بھر کی 100 ممتاز نرسز اور مڈ وائفز کی فہرست میں شامل کیا گیا جن کا تعلق آغا خان یونیورسٹی اسکول آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری سے ہے۔
مہنگائی، ڈالر کی قیمتیں اور ملکی معیشت
وفاقی حکومت نے روپے کی قدر مستحکم کرنے کیلئے بیرونِ ملک سے ڈالر منگوانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ڈالر کی قیمت کم کرنے کی بھرپور کوشش کی تاہم ایسا نہیں ہوسکا۔ جنوری میں ڈالر کی قیمت 154 روپے کے قریب تھی جو آج 160 روپے کے آس پاس نظر آتی ہے۔
حکومت نے مہنگائی روکنے کیلئے جو اقدامات کیے اگر ان میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کو جگہ نہ دی جائے تو زیادتی ہوگی۔ لوگ وزیرِ اعظم کی درخواست کے باوجود ڈالرز پاکستان نہیں بھیج رہے تھے جس کے بعد حکومت نے ایک اور حربہ استعمال کیا۔
پاکستان کی طرف سے ڈالر اکاؤنٹس پر 7 فیصد منافعے کی پیشکش پر دھڑا دھڑ ڈالر آنا شروع ہوئے اور آج گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق ہر روز پاکستان کو 20 لاکھ ڈالر موصول ہوتے ہیں۔ گزشتہ ماہ تک پاکستان کو 16 ارب روپے حاصل ہوئے تھے۔
پی ٹی آئی حکومت برآمدات میں اضافے کے جو دعوے کررہی تھی، وہ پورے نہ ہوسکے گزشتہ برس نومبر کے مقابلے میں رواں برس برآمدات میں صرف 7 اعشاریہ 2 فیصد اضافہ دیکھا گیا جبکہ گزشتہ برس برآمدات کا حجم 2 ارب ڈالر کے لگ بھگ تھا۔
دعویٰ تو موجودہ حکومت کا یہ ہے کہ رواں برس 22 ارب روپے ٹیکس اکٹھا ہوا اور گزشتہ برس 13 اعشاریہ 5 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا تھا۔ تاہم اس حوالے سے درست اعدادوشمار 22 جون 2021ء تک متوقع ہیں۔
امریکہ میں صدارتی انتخابات اور ٹرمپ کی جگہ جو بائیڈن کی فتح
ریاستہائے متحدہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدتِ صدارت ختم ہو رہی ہے جبکہ ان کی جگہ حال ہی میں جو بائیڈن امریکا کے نئے صدر منتخب ہوئے ہیں جو خارجہ پالیسی سمیت اہم عالمی معاملات پر الگ نقطۂ نظر اور وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔
بلاشبہ ڈونلڈ ٹرمپ نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کے خلاف امریکی سپریم کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹا چکے ہیں تاہم جو بائیڈن کی فتح پر تاحال خود ٹرمپ کے چاہنے والوں سمیت امریکا کے کسی بھی شہری یا ریاستی ادارے کو کوئی شک نہیں۔
ایرانی جنرل اور سائنسدان کی ہلاکت اور ایران امریکا تعلقات
عراق میں رواں برس کے آغاز یعنی جنوری میں ہی امریکا نے ایک فضائی حملہ کیا اور ایران کے سرکردہ عسکری کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی جان لے لی جو مشرقِ وسطیٰ میں ایک سرگرم کردار سمجھے جاتے تھے جس کے بعد ایران نے بھی ایک جوابی حملہ کیا تاہم اس حملے میں خود امریکا کے مطابق کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
حملے کے دوران قتل پر امریکا کی طرف سے یہ الزام عائد کیا گیا کہ عراق میں امریکی فورسز پر جو بلا اشتعال حملے ہو رہے تھے، جنرل سلیمانی اس کے ذمہ دار تھے جبکہ فورسز عراق میں خود عراقی حکومت کی درخواست پر لائی گئی تھیں۔
گزشتہ ماہ یعنی نومبر کے دوران ہی ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کو دماوند کے علاقے ابسرد میں حملہ کرکے قتل کردیا گیا جس کے بعد ایران نے حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے جوابی حملے کا عندیہ دیا، تاہم تاحال امریکا، ایران اور اسرائیل کے مابین کوئی بڑی جنگ نہیں چھڑی۔
آسٹریلیا کے جنگلات میں بڑی آتشزدگی
یورپی ممالک ہوں یا آسٹریلیا، انہیں ترقی یافتہ اور جدید ممالک مانا جاتا ہے جہاں کوئی بھی واقعہ اتنا بڑا نقصان نہیں کرتا جتنا کہ سال 2019ء کے آخر سے شروع ہو کر 2020ء کے آغاز تک مسلسل لگی ہوئی آگ نے آسٹریلیا کے جنگلات میں کیا۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا میں جانوروں کی حفاظت کو اولین ترجیح دی جاتی ہے جبکہ آسٹریلیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے تقریباً 3 ارب کو آلا، کینگرو اور دیگر جانور یا تو ہلاک یا پھر دربدر ہو گئے۔
اے ایف سی کے مطابق یہ جدید تاریخ میح جنگلی حیات کی بد ترین تباہی تھی۔ دیگر تحقیقات سے پتہ چلا کہ 14 کروڑ 30 لاکھ ممالیہ، 2 ارب 46 کروڑ رینگنے والے ، 18 کروڑ پرندے اور 5 کروڑ 10 لاکھ مینڈک اس آگ سے بری طرح متاثر ہوئے۔
اسرائیل کو تسلیم کرنے والے مسلم ممالک کی تعداد میں اضافہ
رواں برس 15 ستمبر کو بحرین نے اسرائیل کو تسلیم کر لیا۔ دیگر ممالک جنہوں نے اسرائیل کو 2020ء میں تسلیم کیا ان میں 23 اکتوبر کو سوڈان اور 10 دسمبر کو مراکش بھی شامل ہیں جبکہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو 15 ستمبر کو تسلیم کیا۔
پاکستان نے اسرائیل کو آج تک تسلیم نہیں کیا تاہم اسرائیلی میڈیا نے اس حوالے سے خبر چلائی جس پر حکومتِ پاکستان نے ردِ عمل بھی دیا تھا۔ قصہ مختصر یہ کہ مخالفین کا حکومت پر یہ الزام کہ حکومت اسرائیل کے ساتھ تعلقات بڑھانا چاہتی ہے، غلط ثابت ہوا۔
برطانیہ سے متعلق بریگزٹ ڈیل کا مسئلہ
برطانوی ہاؤس آف کامنز نے گزشتہ روز برگزیٹ ڈیل کی منظوری دی ہے۔ یورپی یونین سے بریگزٹ کا معاہدہ طے پانا برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن کی بڑی کامیابی سمجھی جارہی ہے۔
بریگزٹ ڈیل کے معاہدے پر یکم جنوری 2021ء سے عمل درآمد شروع ہوگا جبکہ برطانیہ نے رواں برس 31 جنوری سے ہی برطانیہ نے یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کر لی تھی جس پر برطانیہ سمیت یورپی یونین ممالک میں طویل وقت تک گفت و شنید جاری رہی۔
امریکا میں سیاہ فام جارج فلوئڈ کی ہلاکت پر مظاہرے
امریکی سیاہ فام شہری جارج فلوئڈ کو ایک پولیس آفیسر نے قتل کردیا جس پر ملک بھر میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔ مئی 2020ء میں امریکی سپاہی نے جارج فلوئڈ کی گردن پر گھٹنا رکھ کر اس کا سانس بند کردیا جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگیا تھا۔
بعد ازاں پولیس نے جارج فلوئڈ کی وفات پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر گولیاں چلیں جن میں سے متعدد زخمی اور بعض ہلاک بھی ہوگئے، مظاہرین نے امریکا میں لوٹ مار بھی کی جسے اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ قرار دیا جاسکتا ہے۔
سنتھیا ڈی رچی
پاکستان میں امریکی شہری اور بلاگر سنتھیا ڈی رچی کے خلاف ایف آئی اے کو اسلام آباد کی عدالت نے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے بے نظیر بھٹو پر الزام تراشی کی تھی۔
یہ بلاگر اور ٹوئٹر کی سرگرم صارف سنتھیا ڈی رچی پیپلز پارٹی رہنماؤں پر مختلف الزامات لگا کر بے حد مشہور یا بدنام ہوئی۔ حد یہ کہ سابق وزیرِ داخلہ رحمان ملک اور سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی پر بھی سنتھیا رچی نے الزامات لگائے جس کی سختی سے تردید کی گئی۔ تاحال سنتھیا ڈی رچی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاسکی۔
چین بھارت لداخ کشیدگی
اکتوبر کے دوران ٹوئٹر نے لداخ کا علاقہ چین میں دکھایا جس پر بھارت نے ٹوئٹر کو بتایا کہ ہمیں غلط نقشہ کشی منظور نہیں۔ بھارتی پارلیمانی کمیٹی نے معاملے پر وضاحت کیلئے ٹوئٹر کو طلب بھی کر لیا۔
لداخ میں چینی فوج نے بھارت کا جینا حرام کردیا۔ چین کا 20 جون کو کہنا تھا کہ وادئ گلوان لائن آف ایکچول کنٹرول پر چین کی سمت میں واقع ہے جہاں چینی سرحدی افواج پٹرولنگ کرتی ہیں۔
چینی وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق اپریل میں بھارتی فوج مسلسل سڑکوں، پلوں اور دیگر تنصیبات کو تعمیر کرنے لگی جس پر چین کو اقدامات اٹھانے پڑے، اور جو اقدامات چین نے اٹھائے، اس پر بھارت کو لداخ سے پیچھے ہٹنا پڑ گیا۔
بھارت میں فسادات
رواں برس ہی بھارت نے شہریت کا ترمیمی بل سی اے اے (سٹیزن امینڈمنٹ ایکٹ) پیش کیا جس پر ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
بھارت بھر میں ، بالخصوص دہلی میں ہونے والے فسادات کے دوران مسلمان بے یارومددگار نظر آئے۔ شدت پسند ہندوؤں نے مسلمانوں کا جینا حرام کردیا اور بے شمار مسلمانوں کو قتل کردیا گیا تاہم بھارتی میڈیا آج بھی یہ واقعات دبانے کی کوشش میں مصروف ہے۔
چینی اسکینڈل کی تحقیقات
رواں برس آٹے اور چینی کی مصنوعی قلت پیدا کرکے پاکستانی عوام کو شدید پریشان اور ذہنی اذیت کا شکار کیا گیا، جس پر حکومت نے کارروائی عمل میں لاتے ہوئے چینی اسکینڈل کی تحقیقات کا حکم دیا۔
تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ چینی کا مصنوعی بحران پیدا کرنے میں مبینہ طور پر پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین پیش پیش رہے ہیں جس پر ان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا گیا۔
خیال رہے کہ 7 جون کو چینی اسکینڈل کی تحقیقات نیب سمیت اداروں کے سپرد کی گئی تھیں جبکہ 5 اگست کو اسکینڈل پر نیب کی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی۔ تاحال یہ تحقیقات جہانگیر ترین کو تو موردِ الزام ٹھہرا رہی ہیں تاہم عوام کا چینی کا مسئلہ تاحال حل نہیں ہوسکا اور لوگ آج بھی مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔
شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل
یہی وہ برس 2020ء ہے جس کے دوران 9 مارچ کو برطانوی شہزادہ ہیری اور اہلیہ شہزادی میگھن مارکل نے شاہی خاندان سے باضابطہ طور پر علیحدگی کا اعلان کردیا جس کے عالمی میڈیا پر بے حد چرچے ہوئے۔
ابھی 2 روز قبل ہی شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے پہلا پوڈ کاسٹ نشر کیا ہے جو میوزک ویب سائٹ اسپاٹی فائے نے ریلیز کیا۔ یہ پوڈ کاسٹ 34 منٹ دورانیے کا ایک شو ہے جس میں نئے سال کے حوالے سے پیغامات شامل ہیں۔