غریب عوام کی عدالتوں تک رسائی ناممکن بنا دی گئی ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
غریب عوام کی عدالتوں تک رسائی ناممکن بنا دی گئی ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
غریب عوام کی عدالتوں تک رسائی ناممکن بنا دی گئی ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ غریب عوام کی عدالتوں تک رسائی ناممکن بنا دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں اینٹوں کے بھٹوں پر جبری مشقت کرنے والے بچوں کی عدم بازیابی کے کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پولیس پر برہمی کا اظہار کیا۔

متعلقہ ایس ایچ او نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہم نے بچے بازیاب کرانے کیلئے چھاپہ مارا مگر اینٹوں کے بھٹے پر بچے موجود نہیں تھے جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کہہ رہے ہیں بچے غائب تھے اور آپ نے ایف آئی آر تک نہیں کاٹی؟

چیف جسٹس نے کہا کہ اگر بچے بازیاب نہیں ہوسکتے تو آئی جی اسلام آباد خود یہاں پیش ہوں۔ کسی بڑے آدمی کا بچہ غائب ہوتا تو پوری ریاست کے ادارے مل کر اسے ڈھونڈ رہے ہوتے۔ بتائیں، سیکریٹری داخلہ کا بچہ غائب ہوجاتا تو پولیس کیا کرتی؟

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ بھٹہ مالکان قرض دے کر یرغمال بنا لیتے ہیں۔غریب لوگوں کی عدالتوں تک رسائی بھی ناممکن بنا دی گئی ہے۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہفتے کے روز تک بچوں کو بازیاب کرکے عدالت میں پیش کرے کا حکم دے دیا۔ 

یہ بھی پڑھیں: سال 2020ء میں مافیا سے 50 ارب وصول کیے گئے۔اینٹی کرپشن