وفاق کو چھوڑو سندھ حکومت میں آجاؤ! آصف زرداری نے متحدہ کو دعوت دیکر ہلچل مچادی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Senate election, Asif Zardari invite MQM to join Sindh govt

اسلام آباد : سینیٹ الیکشن کی تیاری زور و شور سے جاری، جوڑ توڑ شروع ہوگیا،وفاقی دارالحکومت کے سیاسی ایوانوں میں ہلچل ، تمام جماعتیں ایوان بالا میں نمائندگی کیلئے متحرک ہوگئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت ہر صورت سینیٹ الیکشن میں کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہے جبکہ حکومت کی حلیف جماعتیں بھی اس آڑے وقت میں اپنے اپنے مطالبات لے کر میدان میں اتر آئی ہیں ۔

ایم کیو ایم کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے ایک دفعہ پھر مردم شماری کا مطالبہ کردیا ہے تاہم ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مردم شماری تو ایک بہانہ ہے اصل مقاصد کچھ اور ہے ۔ایم کیو ایم کے 4سینیٹرز ریٹائر ہو رہے ہیں اور ایم کیو ایم کی کوشش ہے کہ انہیں سینیٹ میں تین سیٹیں دے دی جائیں کیونکہ اب یہ جماعت 29سیٹوں سے سمٹ کر 9سیٹوں تک محدود ہو چکی ہے ۔

سابق صدر آصف علی زرداری بھی سینیٹ الیکشن میں پوری طرح متحرک ہیں ،ذرائع کے مطابق انہوں نے ایم کیو ایم کو واضح طور پر آفر دے ڈالی ہے کہ اگر وہ سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں تو ان کو مالی معاونت کے ساتھ ساتھ سندھ حکومت میں بھی اچھی سیٹوں پر ایڈجسٹ کیا جائے گا ۔

دوسری طرف مسلم لیگ ق بھی اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی پوری کوشش کررہی ہے اور اپنے مطالبات منوانے کیلئے تیاری کررہی ہے، سینیٹ الیکشن کے حوالے سے پیپلز پارٹی وکٹ کے دونوں طرف بہت ہی اچھے طریقے سے کھیل رہی ہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ نون ابھی تک سینیٹ الیکشن کے حوالے سے حکمت عملی طے نہیں کر پائی ۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر آصف علی زرداری بہت ہی منجھے ہوئے سیاستدان ہیں وہ اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے پی ڈی ایم کو بہت ہی اچھے انداز میں استعمال کر رہے ہیں اور اپنے مطلوبہ نتائج بآسانی حاصل کرلیں گے ۔

تمام پارٹیز کی نظریں اس وقت صرف اور صرف سینیٹ الیکشن پر مذکور ہیں خاص طور پر ایم کیو ایم یہ موقع کسی بھی صورت ہاتھ سے گنوانا نہیں چاہتی ،اس موقع پر حکومت سے اپنے تمام مطالبات منوائے کیونکہ اس کے بعد ان کے پاس اس سے اچھا موقع دستیاب نہ ہو گا۔

مزید پڑھیں:ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ ہوگیا، عمران خان کی چھٹی، نئے وزیراعظم کا نام بھی فائنل

سینیٹ الیکشن کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کے درمیان مشاورت کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے، عنقریب لائحہ عمل طے کیا جائے گا پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں کسی بھی صورت میں موجودہ حکومت کو سینیٹ الیکشن میں کامیاب نہیں ہونے دینا چاہتیں، سینیٹ الیکشن سے پہلے ان ہاؤس تبدیلی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے اور گیم اچانک تبدیل ہو جانے کا بھی قوی امکان ہے۔

Related Posts