واضح کردوں کہ اس مرتبہ طلباء کو امتحان کے بغیر پاس نہیں کریں گے ، سعید غنی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پیپلزپارٹی این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں بھرپور کامیابی حاصل کرے گی، سعید غنی
پیپلزپارٹی این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں بھرپور کامیابی حاصل کرے گی، سعید غنی

کراچی:سندھ کے وزیر تعلیم و محنت سعید غنی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے وزرا کو آئین کہیں سے چھو کر بھی نہیں گزرا اور یہ اپنی باتوں سے میری اس بات کو مزید تقویت دیتے ہیں۔یہ تاریخ کا بہت بڑا جبر ہے کہ زلفی بخاری مجھے مزدوروں کے حقوق کے حوالے سے سمجھائیں۔

ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ یہ نالائق اور نااہل ہیں کیونکہ انہیں حکومت چلانے کا معلوم ہی نہیں ہے۔ کورونا وائرس کی صورتحال دیکھ کر لگتا نہیں کہ جنوری میں اسکول کھلیں گے، یہ واضح کردوں کہ اس مرتبہ امتحان کے بغیر کسی کو پاس نہیں کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا سعید غنی نے کہا کہ ‘وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے تارکین وطن پاکستانی زلفی بخاری نے پر ہم پر الزام لگایا تھامیں اس کی وضاحت دوں گا کہ ایف بی آر نے ایک خط لکھ جو ہمارے مطابق آئین کی خلاف ورزی میں لکھا گیا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ سی سی آئی کو بھی اختیار نہیں کہ وہ صوبائی قانون کو ختم کرسکے۔یہ ایک آئینی فورم ضرور ہے مگر آئین میں اس کا کام کرنے کا طریقہ کار واضح درج ہے، اسی طرح سی سی آئی عدالت کے قانون کی بھی خلاف ورزی یہ اسے ختم نہیں کرسکتی۔

سعید غنی نے کہا کہ ‘زلفی بخاری نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ میں نے جھوٹ بولا ہے اور انہوں نے ساتھ بیٹھ کر اس پر گفتگو کرنے کی بات کی میں اس کے لیے تیار ہوں مگر میں بات آئین و قانون کے مطابق کروں گا۔

زلفی بخاری نے کہا کہ 2011 یا 2012 میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران تو اس وقت ورکرز ویلفیئر فنڈ کو حکومت نے آئی پی سی کے تحت کردیا تھا، میرے پاس خط موجود ہے جو اس وقت کے وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا 18ویں ترمیم کے بعد لیبر کا محکمے کے اثاثوں کی صوبوں میں تقسیم ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بعد ازاں 2016 میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو کے دفتر سے خط لکھا گیا جس میں کہا گیا کہ حکومت سندھ وفاقی حکومت سے دونوں محکموں کے اثاثے منتقل کرنے کی درخواست کر رہے ہیں۔ وفاقی حکومت کو اس قانون پر عدالتوں سے اسٹے لینا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ کسی عدالت نے ہمارے قانون پر اسٹے آرڈر نہیں دیا۔سعید غنی نے کہا کہ کہ وزارت قانون و انصاف نے اپنا نظریہ دیا کہ ای او بی آئی اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کے اثاثے صوبوں کو منتقل نہیں کیے جاسکتے تاہم انہیں اس معاملے پر قانون سازی کرنے اور اپنے ادارے قائم کرنے کی اجازت ہے تاہم وہ ان اثاثوں کو دعوی نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ زلفی بخاری نے سندھ حکومت پر اس کا الزام عائد کیا مگر پنجاب حکومت کے لیبر ڈپارٹمنٹ نے رواں ماہ پنجاب کے وزارت قانون کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے مختلف اداروں کو خط لکھے ہیں، لہٰذا اس پر اپنی رائے پیش کریں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت قانون نے اپنی رائے دی اور کہا کہ قانون کو مد نظر رکھتے ہوئے پنجاب حکومت نے اپنا قانون بنایا ہے جس کی وجہ سے ورکرز ویلفیئر فنڈ آرڈیننس کا پنجاب میں اطلاق نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ پنجاب کے سیکریٹری لیبر نے وفاقی سیکریٹری کو خط لکھا اور اس میں بھی یہی باتیں کی گئی تھیں۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ ‘ان کا موقف بھی وہی ہے جو سندھ حکومت کا موقف ہے، یہ سندھ حکومت پر الزام لگاتے ہیں اور کہیں سے کہیں نکل جاتے ہیں ‘۔انہوں نے کہا کہ ‘زلفی بخاری نے ایک اور جھوٹ بولا کہ سندھ کے وزرا اس معاملے کو اٹھاتے رہے مگر وزیر اعلی اس پر رضامندی کا اظہار کرکے آئے ہیں ‘۔

Related Posts