کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کے ایکسئین نیو کراچی اینڈ نارتھ کراچی زاہد حسین کے چائنہ کٹنگ میں مبینہ طور ملوث ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ادارۂ ترقیات کراچی کے ایکسئین نیو کراچی /نارتھ کراچی زاہد حسین نے چائنہ کٹنگ کا بیڑا اٹھا لیا۔ سرکاری اور نجی پلاٹوں پر قبضے کروانے کے لیے لینڈ مافیا کے کارندوں سے ساز باز کر لی۔ مسلسل قبضوں کے خلاف دی جانے والی درخواستیں نظر انداز کر کے بھاری نذرانوں کے عوض لینڈٖمافیا کو کھلی آزادی دے دی گئی۔
موجودہ ایکسئین اور اس کے ماتحت افسران و ملازمین کے غیر قانونی دھندوں کے باعث شہریوں سے پارکس اور گرین بیلٹس کی سہولت بھی چھینی جا رہی ہے۔ نیو کراچی سیکٹر 5 ای میں گرین بیلٹ پر قبضہ مافیہ پلاٹنگ کرنے میں مصروف ہے جس پرچیف انجینیئرو اسٹیٹ انفورسمنٹ ڈائریکٹر خاموش ہیں۔
ادارۂ ترقیات کراچی میں کروڑوں کی قیمتی اراضی پر قبضے جاری ہیں ۔اے ای ای نارتھ کراچی عثمان خواجہ نے بتایا کہ نارتھ کراچی اور نیو کراچی نمبر 5 اپنا شادی لان کے پیھچے سیکٹر 5 ای میں جس گراؤنڈ کے پلاٹ پر تعمیراتی کام جاری ہے وہ شفٹنگ میں چیف سیکریٹری کے آرڈر پر ڈیمارکیشن کر کے دیا گیا ہے۔
پلاٹ کے بارے میں اے ای ای عثمان خواجہ نے کہا کہیہ عید گاہ گراؤنڈ کی جگہ نہیں بلکہ یہ سی 1 کا پلاٹ ہے، اس گراونڈ پر اگر کسی اور پلاٹ پر ڈیمارکیشن کی گئی ہے اور تعمیراتی کام چل رہا ہے تو یہ ایکس ای این نارتھ کراچی زاہد حسین جواب دے سکتے ہیں کہ دیگر پلاٹس پر کام کیسے جاری ہے۔
عثمان خواجہ کا کہنا تھا کہ میں نے ایک پلاٹ ڈیمارکیشن کر کے دیا تھا میں اس کا لیٹر بھی آپکو دکھا سکتا ہوں مگر بار بار اصرار کرنے پر عثمان خواجہ لیٹر کی کاپی دینے سے قاصر رہے جبکہ ماسٹر پلان ادارۂ ترقیات کراچی کے مطابق اس وقت یہ گراؤنڈ گرین بیلٹ 1 سے 4 پر واقع ہے۔
لینڈ مافیانے ایکس ای این زاہد حسین کی سرپرستی میں عید گاہ کی جگہ کو بھی نہ چھوڑا جس پرعلاقہ مکین سراپا احتجاج نظر آتے ہیں۔مکینوں کا کہنا ہے کہ 2 سال قبل قبضہ مافیا عید گاہ گراؤنڈ پر قابض ہوئے۔مکینوں کی درخواست اور میڈیا کی بھر پور مزاحمت پر عیدگاہ کو قبضہ مافیا سے واگزار کروایا گیا تھا۔
علاقہ مکینوں کے مطابق 2 سال کے بعد یہ قبضہ مافیا ایک بارپھر سےمتحرک ہوئے اور اب رات دن کام کیا جارہا ہے جبکہ قبضہ مافیا یہاں مزید21 پلاٹس پر کام شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔اداروں کے بااثر افسران بھی اس میں ملوث ہیں۔ علاقے سے جو بھی آواز اٹھی اسے دبانے کیلئے ایف آئی آر کا سہارا لیا گیا۔
مکینوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، گورنر سندھ ،وزیربلدیات سندھ، چیف سیکریٹری سندھ تحقیقاتی ادارے نیب و اینٹی کرپشن سے اپیل کی کہ چائنہ کٹنگ میں ملوث قبضہ مافیا کے سہولت کاروں، ادارہ ترقیات کراچی کے راشی اور بدعنوان افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے جو قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا رہے ہیں۔