جھوٹا مقدمہ درج کرکے بلیک میل کیا جارہا ہے، فریدہ بی بی کی انصاف کی اپیل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جھوٹا مقدمہ درج کرکے بلیک میل کیا جارہا ہے، فریدہ بی بی کی انصاف کی اپیل
جھوٹا مقدمہ درج کرکے بلیک میل کیا جارہا ہے، فریدہ بی بی کی انصاف کی اپیل

اسلام آباد:وفاقی دارلحکومت میں لاقانیت اپنے عروج پر پہنچ گئی، شریف وسادہ لوح شہری خواتین کو تنگ کرنا پولیس نے وطیرہ بنالیا۔

ابن سینا روڈپر واقع ذاتی فلیٹ پر رہائشی خاتون کی غیر موجودگی میں ان کے گھرپر تھانہ رمنا پولیس نے نجی پراپرٹی ڈیلر کے کہنے پرچند روز قبل چھاپہ مار کے بجرم(496بی) 371A/اور371Bت پ درج کر کے جھوٹا مقدمہ درج کر دیا۔

گھر سے دوران تلاشی اڑھائی تولہ سونا۔موبائل فون۔ریکارڈنگ ریسیور۔ایل سی ڈی۔قیمتی عروسی جوڑے سمیت قیمتی اشیاء پولیس اہلکار لے گے۔جس کی تحریری درخواست انسپکٹر جنرل آف پولیس کو دی گئی تاہم ابتک کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

مسماۃفریدہ بی بی زوجہ آصف نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ چند روز قبل میری غیر موجودگی میں تھانہ رمنا پولیس نے ایک نجی پراپرٹی ڈیلر طارق خان کی ایماء پر میرے گھر پرریڈ کیا،گھر میں میری فیملی ممبرز اور کزنز موجود تھیں۔جن کو تھانہ رمنا پولیس اہلکاروں نے موقع پر تشدد بھی کیا اور اٹھا کر تھانہ رمنا منتقل کر دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ جس دن پولیس اہلکاروں نے میرے گھر ریڈ کی اس دن میں اپنے میکے گئی ہوئی تھی.بیشک میرے فون کی لوکیشن بھی نکلوا کر چیک کی جا سکتی ہے میری کزن سمیت مجھے بھی جھوٹا مقدمہ نمبر 507/20 زیردفعات۔(496بی) 371A/اور371Bت درج کر کے میرے اوپر الزامات جسم فروشی۔اور عصمت فروشی کا دھندہ کے حوالے سے لگا کر میری عزت ونفس کو مجروع کیا گیا۔

میری غیر موجودگی میں گھر کے تالے توڑ کر گھر سے نقدی سمیت قیمتی اشیاء بھی پولیس اہلکار لے گے۔جسکی تحریری درخواست انسپکٹرجنرل آف پولیس عامر ذوالفقار خان کو دی گئی جہاں ڈائری نمبر 2529/5Air2/12/2020 کودی،تاہم پندرہ دن گذرنے کے باوجود ابتک میری کوئی شنوائی نہ ہوئی۔

مذکورہ خاتون نے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید۔اور انسپکٹر جنرل آف پولیس عامر ذوالفقار خان۔ڈی آئی جی آپریشن وقارالدین سید سے انصاف کی اپیل کی ہے کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔

اسلام آبادتھانہ رمنا میں درج مقدمہ نمبر 507/20کے بارے میں خاتون فریدہ بی بی نے بتایا ہے کہ میں اپنے ذاتی فلیٹ میں رہتی ہوں۔اور میرے فلیٹ کے نیچے نجی پراپرٹی کا آفس ہے جہاں پر پولیس اہلکاروں سمیت دیگر لوگوں کا آنا جانا رہتا ہے۔

پراپرٹی ڈیلر طارق خان نامی شخص مجھے بار بارکہتا ہے کہ میرے آفس میں پبلک ڈیلنگ ہوتی ہے یہاں کام کرو۔میرے انکار پر اس نے سارا ڈرامہ رچایا اور پولیس کا سہارا لیکر میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروا دیا۔

چند ماہ قبل بھی طارق نامی شخص نے ہم خواتین سے بدتمیزی کی اور فحاش گالیوں کا استعمال کیا،جسکی فوٹیج میرے پاس موجود ہے۔پولیس کو متعدد بار آگاہ کرنے کے باوجود میری ایک نہ سنی گئی،ہمیں قانون کے شکنجے میں پھنسانے کی پوری کوشش کی گئی ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔

اسلام آبادتھانہ رمنا میں درج مقدمہ نمبر 507/20کے بارے میں جب محمد افضل اے ایس آئی سے موقف لیا گیا،تو انہوں نے کہا کہ ہمیں اہل محلہ کی جانب سے درخواستیں موصول ہوئی جس بنا پر کارروائی کی گئی۔کیس کی انکوائری چل رہی ہے۔

Related Posts