بلدیہ شرقی میں پھر غیر قانونی اشتہارات کی بھر مار، ادارے کو کروڑوں کا نقصان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی : بلدیہ شرقی میں ایک مرتبہ پھر غیر قانونی بیرونی اشتہارات کی بھر مار ، لاکھوں روپے جیبوں  میں ڈال کرادارے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا جانے لگا ۔

ایڈمنسٹریٹر بلدیہ شرقی و ڈپٹی کمشنر ایسٹ محمد علی شاہ ایک طرف بیرونی اشتہارات کے لیے قوائد و ضوابط بنا رہے ہیں تو دوسری طرف انہوں نے جاتے جاتے 12 غیر قانونی اشتہارات پر نوٹس لینے کے بجائے اپنے من پسند افسر واحد شیخ اور انسپکٹر عدنان کو بغیر چالان اشتہارات لگوانے کی اجازت دے کر اپنی ہی شخصیت کو مشکوک بنا دیا۔

عیسیٰ نگری حسن اسکوائر پر گزشتہ ماہ سے دیوہیکل اشتہار آویزاں ہے جبکہ دوسری طرف سائٹ پر مقامی کمپنی کی تشہیر تین ماہ سے جاری ہے،ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر شرقی محمد علی شاہ نے تاحال کسی سائٹ کا اجازت نامہ جاری نہیں کیا۔

تمام امور کی انجام دہی ایڈورٹائز منٹ انسپکٹر عدنان کے سپرد کر دی گئی ہے، موصوف صرف وال پیسٹنگ سے ہی نہیں بلکہ سڑک کے اطراف لگے کھمبوں پر لگائے جانے والے اشتہارات ( اسٹیمر) لگانے سے بھی لاکھوں روپے وصول کر رہے ہیں۔

ڈی ایم سی ایسٹ میں میونسپل کمشنر اختر شیخ کے علاوہ پوری ٹیم بدل گئی ہے تاہم غیر قانونی اشتہارات کا لگنا تھم نہ سکا، واضح رہے کہ ایسٹ میں ایک مشروب ساز کمپنی کے بغیر چالان اور پے آرڈر غیر قانونی اشتہارات لگنے کی ایم ایم نیوز ٹی وی کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ سندھ نے ڈائریکٹر جاوید کلوڑ، ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیت اس وقت تعینات میونسپل کمشنر وسیم مصطفیٰ سومرو کو بھی معطل کیا تھا۔

مزید پڑھیں:بلدیہ کورنگی کے عملے نے کھلے میدانوں میں شادیوں پربھتہ لینا شروع کردیا

اسی طرح کی بغیر چالان کی خبر بلدیہ جنوبی کی بھی شائع ہوئی تھی جس میں کلفٹن کی قیمتی سائٹس پر لگے 2 بغیر چالان بیرونی اشتہارات کا نمائشی نوٹس لے کر بقول بلدیہ جنوبی کے محکمہ بیرونی اشتہارات کے افسران کے کہ سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ کو ہم نے بھاری نذرانہ دے کر خرید لیا ہے اس لئے ہمارے خلاف کارروائی ہوئی نہ ہمارا اشتہار ہٹایا گیا۔

Related Posts