قبضہ گروپ نے جائیداد پر قبضہ کرکے بچیوں کو اغواء کرلیا، محمد اکرم انصاف کیلئے در بدر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قبضہ گروپ نے جائیداد پر قبضہ کرکے بچیوں کو اغواء کرلیا، محمد اکرم انصاف کیلئے در بدر
قبضہ گروپ نے جائیداد پر قبضہ کرکے بچیوں کو اغواء کرلیا، محمد اکرم انصاف کیلئے در بدر

راولپنڈی:قبضہ گروپ نے تھانہ چونترہ کے رہائشی محمد اکرم کو کہیں کا نہ چھوڑا، 2012 میں خود ساختہ گھر اور زمین پر قبضہ کرکے جیل بجھوادیاگیا اور بچیوں کو اغواء کرکے کم عمری میں شادی کرادی گئی۔

تھانہ چونترہ کے علاقے کے رہائشی محمد اکرم اور اس کی بیٹی تانیہ اکرم نے ایم ایم نیوز کو اپنی روداد سناتے ہوئے بتایا کہ قبضہ گروپ نے اخبارات جلا کر مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں نے قرآن پاک کے مقدس اوراق جلائے ہیں اور مجھ پر 295c کا مقدمہ درج کرایا گیا۔

اس دوران میری بیوی صدمے سے فوت ہو گئی،میری چھوٹی بچی ماں کے فوت ہونے پر اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھی اور وہ پاگل ہو چکی ہے، نہ وہ چل پھر سکتی ہے،14 سالہ بچی زندہ لاش بن کر رہ گئی ہے۔

اسی دوران چونترہ کے رہائشی چھ بھائیوں نے جو پولیس اور دیگر حساس اداروں کے ملازمین ہیں انہوں نے میری دونوں کم عمر بچیوں کو اغوا کرکے زبردستی شادیاں کر لیں جبکہ اس دوران میں جیل میں تھا،میری بڑی بیٹی کی عمر چودہ سال تھی اور چھوٹی بیٹی کی عمر 13 سال تھی،نابالغ بچیوں کے نکاح بھی کم عمری میں رجسٹرڈ کر دئیے ہیں جو کہ سراسر ظلم ہے۔

میں نے اپنا گھر بنانے کے لیے اپنا گردہ 25 لاکھ میں فروخت کیا میری چونترہ والی جگہ پر قبضہ ہو چکا ہے اور میری اسلام آباد والی جائیداد جس میں میرا گھر شامل ہے اس پربھی قبضہ ہوچکا ہے،میری جائیداد تو برباد ہوگئی اس کے ساتھ ساتھ میری عزت بھی برباد ہوگئی ہے۔

میری ایک بیٹی ابھی ان کے قبضے میں ہے اور اس کے پہلے نکاح پر دوسرا نکاح کرا دیا گیا ہے،چار ماہ بعد اغوا کی ایف آئی آر درج ہوئی جس میں کمزور دفعات شامل ہیں،لیکن اس کا کچھ حاصل نہ ہوا ابھی تک ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا، کیونکہ ملزمان چھ بھائی ہیں اور حساس ادارے کے ملازم ہیں۔

میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب پولیس، آر پی او راولپنڈی اور سی پی او راولپنڈی سے اپیل کرتا ہوں کہ مجھے انصاف دیا جائے میری بیٹی کو ان ظالموں سے بازیاب کرایا جائے،میری جائیداد کا قبضہ واگزارکروایا جائے اور ان وحشی درندوں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

Related Posts