راولپنڈی:راولپنڈی پرائیویٹ اسکول مالکان نے اسکول بند کرنے کی مخالفت کردی، پرائیویٹ اسکول مالکان کا کہنا ہے کہ ایک طرف طلباء کی پڑھائی کا حرج ہو رہا ہے تو دوسری جانب ہمارے اخراجات پورے نہیں ہو رہے۔
حکومت ہمارا بھی کچھ خیال کریں ہم حکومت کی طرف سے جاری کردہ تمام حفاظتی تدابیر پر عمل کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ہمارے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک سمجھ سے بالاتر ہے۔
نجیا سکول کے پرنسپل شاہد رفیق نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ لاک ڈاؤن کے دوران ہم مالی طور پر بالکل تباہ ہو چکے ہیں،ٹیچرز کی تنخواہوں کے علاوہ بلڈنگ کا کرایہ اور دیگر اخراجات کی مد میں بہت نقصان ہو چکا ہے۔
اسٹوڈنٹس کا تعلیمی سال بھی تقریبا ضائع ہو چکا ہے کیونکہ ابھی تک نصاب مکمل نہیں کرایا جا سکا اب پھر سے سردیوں کی چھٹیوں کی مد میں سکولوں کو دو ماہ کے لیے بند کیا جا رہا ہے جو کہ سٹوڈنٹس کے ساتھ سراسر ظلم ہے کیونکہ ہم نے لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن کلاسز کا بھی اجراء کیا تھا تاکہ اسٹوڈنٹس کا نصاب مکمل ہو سکے۔
لیکن پھر اسکول بند کرنے کا عندیہ دے دیا گیا ہے ہم نے اسکول میں بچوں کے ہاتھ دھونے کا بندوبست کیا ہوا ہے،ماسک کے استعمال کو یقینی بنایا گیا ہے سینیٹائزر کلاسز میں رکھا گیا ہے سوشل ڈسنٹس کو بھی یقینی بنایا ہوا ہے ابھی تک ہمارے اسکول میں کوئی بھی کرونا وائرس کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
اب چونکہ پوری دنیا سمیت پاکستان میں کرونا وائرس کی دوسری لہر جاری ہے ہم نے تمام احتیاطی تدابیر اپنائی ہوئی ہیں،پاکستان میں پہلی کوروناوائرس کی لہر بھی زیادہ موثر نہیں تھی اور یہ لہر بھی جلد ختم ہوجائے گی، حکومت کو ہمارا بھی خیال کرنا چاہیے،ہماری ضروریات ہیں ان کو مدنظر رکھا جائے اور اسکولوں کو بند نہ کیا جائے۔