واشنگٹن: امریکی سائنسدانوں نے ہمارے نظامِ شمسی کے گیسی دیو کہلانے والے اہم سیارے زحل کے چاند ”ٹائٹن“ پر بھی زندگی کی تلاش میں اہم کامیابی حاصل کر لی جبکہ قبل ازیں ایسی ہی کامیابی زمین کے چاند پر حاصل ہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق ٹائٹن پر ایک نامیاتی مالیکیول دریافت ہوا جسے زندگی کے وجود کیلئے بہت اہم قرار دیاجاتا ہے۔ناسا کے فلکیات دانوں کے مطابق یہ بات ٹائٹن پر زندگی کی علامات کی تلاش میں اہم کامیابی ہے تاہم زندگی کیلئے دیگر لوازمات بھی ضروری ہیں۔
ڈی این اے اور آر این اے کو زمین پر زندگی کی تشکیل میں بہت اہم سمجھا جاتا ہے جبکہ کاربن کے 3 اور ہائیڈروجن کے 2 ایٹمز پر مشتمل یہ مالیکیول سائیکلو پروپینائلیڈین کہلاتا ہے جس کا فارمولا نیو کلیوٹائیڈ بیسز سے مشابہ ہے۔
آن لائن سائنسی جریدے آسٹرو فزیکل جرنل میں شائع تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ ناسا کے ماہرین نے چلی میں نصب ریڈیو دوربین سے یہ مالیکیول زحل کے چاند ٹائٹن پر دریافت کیا۔
ٹائٹن کے حوالے سے فلکیات دان پہلے ہی بہت پرجوش ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ٹائٹن پر پانی کی موجودگی کے آثار بھی تلاش کیے جارہے ہیں جن میں کامیابی کی توقعات ہیں، تاہم موجودہ دریافت منفرد حیثیت کی حامل ہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) کے چاند پر مستقل خلائی اسٹیشن بنانے کے منصوبے میں نئی پیش رفت سامنے آ گئی، چاند پر پانی کی وافر دستیابی کے واضح ثبوت مل گئے۔
چاند کی سطح پر زندگی کی واحد امید پانی کی موجودگی کا انکشاف ناسا کی طرف سے سامنے آیا جس نے 4 روز قبل کہا کہ چاند پر پانی مالیکیولز یعنی سالماتی صورت میں موجود ہے جس کے حتمی ثبوت ملے ہیں۔
مزید پڑھیں: خلائی اسٹیشن منصوبے میں پیشرفت، چاند پر وافر مقدار میں پانی دستیاب