کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو دہشت گردی کے خطرے کے باعث ہی ہم نے جلسہ منسوخ کرنے کا کہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے صوبائی وزیرِ داخلہ ضیاء لانگو نے کہا کہ مستونگ میں سی ٹی ڈی نے کالعدم تنظیم کے اہم کمانڈر کو 3 ساتھیوں سمیت موت کے گھاٹ اتارا، یہی وہ خطرہ تھا جس کے باعث ہمیں پی ڈی ایم کو جلسہ منسوخ کرنے کا کہنا پڑا۔
کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وزیرِ داخلہ نے کہا کہ سی ٹی ڈی نے کالعدم تنظیم کے کمانڈر عبدالکریم کرد کو ہلاک کیا ہے جو آئی جی پولیس ہاؤس اور سمنگلی ائیر بیس سمیت بڑی دہشت گردی میں ملوث رہا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران وزیرِ داخلہ بلوچستان نے کہا کہ عبدالکریم کرد نے خالد ائیر بیس پر بھی دہشت گردی کی، جبکہ یہ شخص افغانستان سے بلوچستان 30 خودکش حملہ آور لایا تھا جبکہ صوبائی حکومت نے عبدالکریم کرد کے سر کی قیمت 20 لاکھ روپے مقرر کی تھی۔
وزیرِ داخلہ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنایا گیا، ہمیں دہشت گردوں نے دھمکیاں دی ہیں جس کے پیشِ نظر ہی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کو جلسہ منسوخ کرنے کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس کے باوجود بھی پی ڈی ایم نے جلسہ کیا تو سیکورٹی فراہم کریں گے، 4 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے جائیں گے، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے مطابق 6 دہشت گردوں میں سے 4 مارے گئے جبکہ 2 کی تلاش جاری ہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے دشت میں سی ٹی ڈی نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق مستونگ کے علاقے دشت میں کاؤنٹر ٹیررازم (سی ٹی ڈی) اور حساس اداروں نے گزشتہ روز مشترکہ آپریشن میں حصہ لیا، آپریشن دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔ اس دوران دہشتگردوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
مزید پڑھیں: سی ٹی ڈی اورحساس ادارے کی کارروائی، چار دہشت گرد ہلاک