سندھ حکومت مسکن حادثے کے متاثرین کو امداد فراہم کرے، عالمگیر خان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ حکومت مسکن حادثے کے متاثرین کو امداد فراہم کرے، عالمگیر خان
سندھ حکومت مسکن حادثے کے متاثرین کو امداد فراہم کرے، عالمگیر خان

کراچی: رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ حکومت مسکن حادثے کے متاثرین کو امداد فراہم کرے، اُن کا کہنا تھا کہ اگر سندھ حکومت نے مسکن حادثے کے متاثرین کو امداد فراہم نہ کی تو حلقے کے عوام کے ساتھ وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔

رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک صوبائی حکومت نے کوئی رپورٹ پیش نہیں کی کہ یہ حادثہ کیسے پیش آیا، 2دن گزر جانے کے باوجود بھی متاثرین کو اعتماد میں نہیں لیا گیا،بند کمروں میں لئے جانے والے فیصلوں سے متاثرین لا علم ہیں۔

اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج نے کہا کہ سندھ حکومت نے کہہ دیا کہ بلڈنگ کو مکمل توڑ دیا جائے گا لیکن یہ نہیں بتایا کہ یہ متاثرین کہاں جائیں گے۔سندھ حکومت نے مسکن حادثے کے متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے انہیں مکمل نظر انداز کیا ہوا ہے۔صوبائی وزراء یہاں آئے اور بیانات دے کر چلے گئے۔ اگر سندھ حکومت کچھ نہیں کر سکتی تو واضح طور پر بتا دے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ اب تک یہاں نہیں پہنچے۔ سندھ حکومت کہتی ہے کہ سندھ میں بسنے والے تمام شہری ہمارے اپنے ہیں تو اب تک ان متاثرین کو کیوں نہیں پوچھا گیا۔ ہم گزشتہ روز انتظامیہ سے ملنے گئے تو انتظامیہ کو کچھ معلوم ہی نہیں تھا کہ اس عمارت کو توڑنا کیسے ہے یا متاثرین کے لئے متبادل رہائش کا بندوبست کیسے کرنا ہے۔

رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج کا کہنا تھا کہ نا اہل ترین سندھ حکومت کو یہ احساس تک نہیں کہ جو لوگ اپنی زندگی کی جمع پونجی سے گھر خریدتے ہیں ان کا مستقبل میں کیا ہوگا۔ سندھ حکومت نے کہہ دیا کہ بلڈنگ کو مکمل توڑ دیا جائے گا لیکن یہ نہیں بتایا کہ یہ متاثرین کہاں جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ یہ تمام کام ایس بی سی اے کی زیر نگرانی کروایا جائے گا۔ یہ وہی ایس بی سی اے ہے کہ جس کی ناک کے نیچے 6,6منزلہ عمارتیں زمین بوس ہو جاتی ہیں۔ اسی ایس بی سی اے کی وجہ سے شہر میں غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔

ہم کس طرح اس ناقص ادارے پر اعتماد کریں؟ایس بی سی اے کا ادارہ اعتماد کے قابل نہیں ہے۔ایس بی سی اے، کے ڈی اے، محکمہ بلدیات یہ سارے کرپٹ ترین ادارے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس تمام تر معاملے میں علاقائی اراکین اسمبلی اور متاثرین کواعتماد میں لے کر کام کیا جائے اور متاثرین کو جائز مطالبے کو صوبائی حکومت جلد ازجلد پورا کرے۔

یہ متاثرین ہمارے حلقے کے رہائشی ہیں، ہم ہر مشکل میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی ڈزارسٹر مینجمنٹ سیل کا ادارہ کہیں نظر نہیں آرہا۔ اس ادارے کے لئے اربوں روپے کے فنڈز رکھے جاتے ہیں لیکن جب شہر میں بارشیں ہوتی ہیں یا کوئی حادثہ پیش آتا ہے تو یہ ادارہ کہیں دکھائی نہیں دیتا۔

Related Posts