روشن سندھ پروگرام کرپشن غبن میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نیب میں پیش

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Chief Minister Sindh talking to media in Karachi

کراچی :وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ روشن سندھ پروگرام میں غبن کیس کی انکوائری کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو کے سامنے پیش ہوئے۔

نیب کی چار رکنی ٹیم نے شوگر سبسڈی کیس اور گندم کے بحران سے متعلق بھی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے بھی پوچھ گچھ کی۔

نیب نے دعویٰ کیا ہے کہ متعدد کمپنیوں نے روشن سندھ منصوبے کے لئے اربوں روپے مالیت کے ٹھیکے رشوت دے کر حاصل کیے۔

اس سے قبل مراد علی شاہ کو قومی احتساب بیورو نے ایک روشن سندھ منصوبے میں اربوں روپے کے جعلی بینک اکاؤنٹس اسکینڈل اور غبن سے متعلق کیس میں تحریری سوالنامہ بھیجا تھا۔

مزید پڑھیں:نوازشریف کو عدالت میں پیشی کا آخری موقع، اخباروں میں اشتہار جاری

پرنسپل سیکریٹری کے ذریعہ آٹھ سوالات پر مشتمل سوالنامہ مراد علی شاہ کو پہنچایا گیا۔ سوالنامے میں درج ذیل سوالات شامل ہیں۔

وزیر خزانہ کی حیثیت سے مراد علی شاہ نے روشن سندھ پروگرام میں سیکرٹری خزانہ کی تجاویز کو کیوں نظرانداز کیا؟۔

Related Posts