تھانہ ترنول کا علاقہ جوڑی راجگان نو گو ایریا بن گیا، جرائم کی وارداتوں میں اضافہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تھانہ ترنول کا علاقہ جوڑی راجگان نو گو ایریا بن گیا، جرائم کی وارداتوں میں اضافہ
تھانہ ترنول کا علاقہ جوڑی راجگان نو گو ایریا بن گیا، جرائم کی وارداتوں میں اضافہ

اسلام آباد: تھانہ ترنول کا علاقہ جوڑی راجگان نو گو ایریا بن گیا، علاقے میں قبضہ مافیا کا راج،منشیات کے سوداگر دن دہاڑے دندناتے پھرنے لگے، مافیا کو مبینہ طور پر پولیس کے ڈی ایس پی کی سرپرستی حاصل ہے۔

ذرائع کے مطابق ا س علاقے میں تمام جرائم کے پیچھے اس علاقے کے بڑے خان کا ہاتھ ہے، علاقے میں میڈیا کا داخلہ بند ہے، دن دہاڑے قتل اور ڈکتیوں کی وارداتیں معمول بن گئی ہیں۔

جوڑی راجگان کے رہائشیوں بشیراحمد اور اورنگزیب زیب سمیت دیگر علاقہ مکینوں نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوڑی راجگان میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی اسی مافیا نے بنائی ہے،اس سوسائٹی کا سارا پانی ہمارے گھروں کی طرف کھول دیا جاتا ہے،جس کی وجہ سے ہمارے گھروں میں چار چار فٹ پانی کھڑا رہتا ہے۔

رہائشیوں کا کہنا تھا کہ ہمارے مکانات تباہ ہو چکے ہیں،ان کی بنیادیں کمزور ہوگئی ہیں اور اور تمام مکانات سیم زدہ ہیں،برساتی نالے کے اوپر چھت ڈال کر اس پر بھی قبضہ کر لیا گیا ہے،یہی مافیا اس علاقے میں کھلے عام منشیات فروخت کرتا ہے ڈکیتیاں معمول بن چکی ہیں بھتہ خوری عروج پر ہے۔

ہمارے گھروں کے پاس خان پور ڈیم کا پراجیکٹ بنایا گیا ہے اور ہماری رائٹ سائیڈ پر نیشنل پارک اسلام آباد کی زمین واقع ہے،جبکہ درمیان کا علاقہ زون فور میں آتا ہے اور زون فور میں رہائشی کالونیاں قائم نہیں ہوسکتیں،ہم یہاں کے جدی مقیم ہیں اور مقامی ہیں،لیکن کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی ملی بھگت سے یہ ہاؤسنگ سوسائٹی بنادی گئی ہے۔

سی ڈی آئی کے افسران و اہلکار اپنا حصہ وصول کرتے ہیں اور چلے جاتے ہیں اس علاقے میں گورنمنٹ کی زمینوں پر افغانیوں نے قبضے کر رکھے ہیں،ان افغانیوں کو اسی مافیا کی آشیرباد حاصل ہے،افغانیوں نے یہاں ریت اور اینٹوں کے بڑے بڑے گودام بنا رکھے ہیں جن کی آڑ میں یہاں منشیات اسمگل کی جاتی ہے۔

اسلام آباد پولیس اس علاقے کا رخ نہیں کرتی،ایس ایچ او اور ڈی ایس پی مبینہ طور پر اپنا حصہ وصول کرتے ہیں،جب کہ گزشتہ دنوں پاراچنار کے علاقے سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ حاملہ لڑکی کو اسی مافیا نے گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا،لیکن پولیس نے اس مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی۔

ستم تو یہ ہے کہ یہ علاقہ اسلام آباد کی حدود میں واقع ہے جبکہ ادھر ریونیو کا عملہ راولپنڈی کا بیٹھا ہوا ہے جو کہ سراسر ظلم و زیادتی ہے،ہم اہل علاقہ ضلعی انتظامیہ اسلام آباد اور پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری جان ان راشی پولیس والوں سے راشی سی ڈی اے والوں سے چھڑائی جائے۔

اس غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کو ختم کیا جائے اور یہاں پر قبضہ مافیا کا خاتمہ کیا جائے اور پانی کا رخ کسی دوسری طرف موڑا جائے تاکہ ہم لوگ اپنی زندگی آسانی سے گزار سکیں،اسلام آباد کا یہ علاقہ یوں لگتا ہے کہ جیسے علاقہ غیر ہے، اس طرف فوری توجہ دی جائے۔

Related Posts