بلڈرز نے کورنگی انڈسٹریل ایریا میں نقشے کی منظوری سے پہلے ہی 7 منزلہ عمارت کھڑی کرلی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Builders build 7 floors in Korangi Industrial Area before map approval

کراچی :سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کارنامے رہائشی علاقوں تک محدود نہیں رہے بلکہ صنعتی علاقوں میں بھی صنعتوں کی تعمیرات میں ایس بی سی اے کی مبینہ کرپشن کی دھوم مچ گئی ہے۔

ایس بی سی اے ذرائع کے مطابق کورنگی انڈسٹریل ایریا میں پلاٹ نمبر 38/39 سیکٹر 27 کا نقشہ برائے منظوری تاحال زیر التواء ہونے کے باوجود بلڈنگ کو گراؤنڈ پلس 7 تک غیرقانونی تعمیرات مکمل کر لی گئیں۔

کورنگی سیکٹر 27 کے پلاٹ نمبر 38/39 پرتعمیر ہونے والی 7 منزلہ وسیع عمارت کا نقشہ تاحال منظور نہیں تھا اور دیگر قانونی پیچیدگیاں بھی تھیں۔ طلب کرنے پر سیلم سلطان نامی شخص نے تعمیرات کے حوالے سے جو دستاویزات پیش کیںاوہ بھی جعلی نکلیں۔

دوسرا لیٹر بھی جو کہ 2019 کا جاری کردہ تکمیلی سرٹیفکیٹ اوربلڈنگ پلان بھی جعلی ملا دیگر ریکارڈ بھی چیک کیا تو ان پلاٹوں پر سوائے حصول این او سی کے ابتدائی مراحل کی درخواست کے ایس بی سی اے ریکارڈ میں کچھ موجود نہیںاس کے باوجود گراؤنڈ پلس 7 تک تعمیرات مکمل کر لی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ کورنگی صنعتی علاقہ میںسندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوائد و ضوابط کے تحت مذکورہ رقبے پر صرف 6 منزلہ عمارت بنانے کی اجازت ہے تاہم یہاں تو نہ نقشہ منظور ہوا نہ ہی دیگر کارروائی مکمل کی گئی بلکہ جعلی تکمیلی پلان پیش کر کے منزلیں تیار کر لی گئی ہیں۔

اس طرح کی غیر قانونی عمارتیں ایسی صنعتوں میں کام کرنے والے اور اطراف کی دیگر صنعتوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی جانوں کے لیے بھی خطرہ ہیں۔

مزید پڑھیں:انجینئرنگ کونسل سے مسترد کردہ 2 افسران کے ڈی اے میں اہم عہدوں پر برقرار

مذکورہ پلاٹ کے اطرف کی صنعتوں میں کام کرنے والے مزدوروں اور شہریوں نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی آشکار داور سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس حوالے سے کارروائی کریں اور اس میں ملوث افسران کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے۔

Related Posts