لا ئینز ایریا پروجیکٹ کی کرپشن میں سابق ڈی جی نیب کے ملوث ہونے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لا ئینز ایریا پروجیکٹ کی کرپشن میں سابق ڈی جی نیب کے ملوث ہونے کا انکشاف
لا ئینز ایریا پروجیکٹ کی کرپشن میں سابق ڈی جی نیب کے ملوث ہونے کا انکشاف

کراچی: لا ئینز ایریا ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ (لارپ) میں اربوں روپے کے منسوخ شدہ پلاٹس کی جعلی اورغیر قا نونی الاٹمنٹ،نیب سے پلی بار گینینگ کی منظم واردات میں (سابق) ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی،نیب کے دیگر اہم افسران، لا ئینز ایریا کے پروجیکٹ ڈایریکٹر،ڈپٹی ڈائریکٹراور ایک بلڈر کے ساتھ ساتھ کراچی کے معروف آٹا برانڈ کے صنعتکار کے بھی ملوث ہونے کی باز گشت نے معاملے کو مزید پر اسرار بنا دیاہے۔

واضح رہے کہ کراچی کے کاروباری علاقے صدر میں واقع لا ئینز ایریا پروجیکٹ کو منظم جعلسازی کے ذریعے بھاری مالی نقصا ن پہنچا یا گیا ہے۔شہر کے سیاسی، سماجی اور مذہبی حلقوں نے وزیر اعظم پاکستان،چیف جسٹس سپریم کورٹ،کور کمانڈر کراچی اور چیئرمین نیب سے معاملے کی فوری تحقیقات اور ملوث افراد کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تمام تفصیلات بھی مندرجہ با لا مقتدر اعلی شخصیات کو ارسال کردی گئی ہیں۔

اس ضمن میں نیب کراچی کے قریبی ذرائع لا ئینز ایریا ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ (لارپ)اہم وکلا ء اور علا قے کی ممتاز سیا سی و سما جی شخصیات سے ملنے والی اطلا عات کے مطابق لا ئینز ایریا،ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ (لارپ)کے پروجیکٹ ڈائریکٹر مبین صدیقی ان کے ماتحت ڈپٹی ڈائر یکٹر وقار الدین پر الزام ہے۔

انہوں نے مبینہ طور پر کراچی کی ایک مشہور اشتہاری کمپنی کے روح رواں اور بلڈراور کراچی کے سابق ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی بریگیڈیئر نا صر اعوان کے سا تھ ساز باز کے ذریعے خود نیب کی جانب سے لارپ کے سابق پروجیکٹ ڈائریکٹرفرید یوسفانی،عطا عباس زیدی،شاہد عمر، فرید نسیم،طاہر درانی اور وسیم اقبال کے خلا ف لا ئینز ایریا میں واقع بڑے پیمانے پر پلاٹس کو غیر قانونی طور پر الاٹ کی۔

انہوں نے پروجیکٹ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کے خلا ف 2015میں دائر کیے جانے والے نیب ریفرنس 27/2015میں غیر قانونی پلی بار گین کے ذریعے اربوں روپے مالیت کے یہ پلاٹس کو اونے پونے ملوث بلڈرزکو لیز کردیئے۔

یہ افواہیں بھی عام ہیں کہ سا بق ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی بریگیڈیر(ر) نا صر اعوان اور نیب کے بعض دیگر افسران نے بھی ڈائریکٹرلا رپ مبین صدیقی، ڈپٹی ڈائریکٹر وقار الدین سمیت دیگر نے اربوں روپے نذرانہ وصول کیا۔

تمام تر منسوخ شدہ پلاٹس کی اوپن مارکیٹ میں نیلام کرکے اصل قیمت وصول کرنے کے بجا ئے منسوخ شدہ پلاٹس کو بحال کروائے بغیر خلا ف ضابطہ پلی گین کر کے انہی بلڈر زکو مارکیٹ سے کئی گناہ کم قیمت الاٹ کرنے کے عمل نے سابق ڈائریکٹر جنرل نیب بریگیڈیئر نا صر اعوان سمیت دیگر نیب حکا م کا کردار شدید مشکوک بنا دیا ہے۔

خصوصی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ نیب نے 2015میں لائنز ایریا ری ڈویلپمنٹ پروجیکٹ میں اربوں روپے کی کرپشن اور سنگین بے قاعدگیوں سے متعلق ایک درخواست پر تمام تر تحقیقات کے بعد سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر فرید احمد یوسفانی، عطا عباس، شاہد عمر، فرید نسیم طاہر دورانی اور وسیم اقبال کے خلاف اربوں روپے کے فراڈ اور مالی بدعنوانی کے الزام میں ریفرنس نمبر27/2015دائر کیا تھا اور اس ریفرنس کے بعد سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر فرید یوسفانی سمیت تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا۔ یہ ریفرنس نیب عدالت میں زیر سماعت ہے۔

ذرائع کے مطابق تمام ملزمان میں سے کے ڈی اے کے موجودہ ڈائریکٹر فنانس عطا عباس،شاہد عمراور فرید نسیم 3ملزمان کو ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔ جبکہ سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر فرید یوسفانی سمیت تمام دیگر ملزمان تاحال نیب کی حراست میں ہیں۔نیب سے آزادی کے بعد مذکورہ افسران کو کھلی آزادی مل گئی ہے۔

اب وہ آزادانہ ادارہ ترقیات کراچی کے لائنز ایریا ری ڈیولیپ پروجیکٹ (لارپ) بچے کچے پلاٹس ٹھکانے لگانے میں مشغول ہیں۔تحقیقاتی اداروں کی نظروں سے یہ کیس اس لیے اوجھل ہے کیوں کہ اس میں نیب کے سابق ڈائریکٹر جنرل بھی ملوث تھے،جس کے باعث لائنز ایریا کے منسوخ شدہ پلاٹس ٹھکانے لگانے کا کھل کر موقع مل رہا ہے۔

Related Posts