پولیس قبضہ گروپ بن جائے تو جنسی زیادتی اور جرائم جاری رہیں گے۔لاہور ہائی کورٹ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پولیس قبضہ گروپ بن جائے تو جنسی زیادتی اور جرائم جاری رہیں گے۔لاہور ہائی کورٹ
پولیس قبضہ گروپ بن جائے تو جنسی زیادتی اور جرائم جاری رہیں گے۔لاہور ہائی کورٹ

لاہور ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ اگر ملک میں قانون نافذ کرنے والا اہم ادارہ پولیس ہی قبضہ گروپ بن جائے تو موٹر وے پر خاتون سے زیادتی جیسے جرائم جاری رہیں گے، اس کا کچھ نہیں کیاجاسکتا۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے متروکہ وقف املاک بورڈ کی زمین پر پولیس کی طرف سے ہونے والے قبضے کے خلاف ایک درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے پولیس کے خلاف سخت الفاظ استعمال کیے۔

پنجاب پولیس کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ قاسم خان نے کہا کہ ملک بھر میں پولیس قبضہ گروپ بنی ہوئی ہے۔ اگر پولیس کو یہی کام کرنا ہے تو لاہور موٹر وے پر خاتون سے زیادتی اور دیگر جرائم جاری رہیں گے۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ بدعنوان اور کرپٹ افسران کو معاف کرنے کی پالیسی چھوڑ کر پولیس جیسے مؤقر ادارے کو چاہئے کہ گندے انڈوں کو اپنی صفوں سے باہر نکال پھینکے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر آئی جی پنجاب پولیس کو پیش ہونے کا حکم بھی جاری کیا۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل لاہور میں موٹر وے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد علی اجرتی قاتل نکلا جبکہ پولیس نے عدم ثبوت کے باعث زیرِ تفتیش 3 ملزمان کو رِہا کردیا۔

موٹر وے پر خاتون کو بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کے کیس میں مرکزی ملزم عابد علی کا کریمنل ریکارڈ منظرِ عام پر آگیا جس کے مطابق مذکورہ ملزم مختلف کیسز میں پہلے بھی پولیس کی حراست میں رہا۔  اجرتی قاتل کے طور پر عابد علی اشتہاری ملزمان سے بھی رابطے رکھتا تھا۔

مزید پڑھیں: موٹر وے زیادتی کیس،  عابد علی اجرتی قاتل نکلا

Related Posts