اسلام آباد، ڈی جی پاسپورٹ آفس میں سائلین کو خوار کیا جانے لگا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد، ڈی جی پاسپورٹ آفس میں سائلین کو خوار کیا جانے لگا
اسلام آباد، ڈی جی پاسپورٹ آفس میں سائلین کو خوار کیا جانے لگا

اسلام آباد:شہر اقتدار میں ڈی جی پاسپورٹ آفس میں ملک کے دور دراز کے علاقوں سے آئے ہوئے سائلین خوار ہونے لگے،بلیک لسٹ ڈیپارٹمنٹ کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے سائلین کو مہینوں خوار کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

بلیک لسٹ میں غلطی سے یا دیدہ دانستہ طور پر دو پاسپورٹ بنوانے والے افراد جب ایک شناختی کارڈ اور ایک پاسپورٹ سینڈر کرتے ہیں تو انکوائری ان کے متعلقہ ضلع سے کرائی جاتی ہے جس میں بیان حلفی اور شناختی کارڈ اور پاسپورٹ شامل ہوتا ہے جو کہ سینڈر کیا جاتا ہے۔

انکوائری مکمل ہونے کے بعد بینک میں فیس کی مد میں پہلے دس ہزار اور موجودہ حکومت کے دور میں پچاس ہزار روپے جمع کرانا پڑتے ہیں،پھر فائل واپس بلیک لسٹ ڈیپارٹمنٹ میں آ جاتی ہے اور فائنل اپروول کے لیے کورنگ لیٹر لگا کر کے ڈی جی پاسپورٹ کے دستخط کے ساتھ منسٹری آف انٹیئر بھجوائی جاتی ہے۔ پھر وہاں میٹنگ میں نام ڈیلیٹ کیے جاتے ہیں۔

میٹنگ سیکرٹری کی ایما پر ہوتی ہے، جب سیکرٹری چاہیں یہ میٹنگ بلائیں گے،سائلین کی میٹنگ مہینوں نہیں ہوتی،پوری دنیا میں جہاں جہاں پاکستانی موجود ہیں جن کے پاسپورٹ بلیک لسٹ کی زد میں آئے ہوئے ہیں وہ انتہائی کرب میں مبتلا ہیں۔

سوات سے تعلق رکھنے والے سید اظہار الحق نے بتایا کہ اس نے اپنے عزیز رشتہ دار کا کیس جنوری 2020 میں دفتر میں جمع کرایا تھا لیکن آج مورخہ 14 ستمبر 2020 تک کیس مکمل نہ ہو سکا مجھے تاریخ پر تاریخ دی جا رہی ہے میں گیارہ مرتبہ ڈی جی پاسپورٹ کے چکر لگا چکا ہوں اور میں سوات سے آتا ہوں۔

آج پھر مجھے افسران نے بتایا ہے کہ سیکرٹری صاحب میٹنگ کال کریں گے تو آپ کا کیس حل ہوگا،میرا عزیز اس وجہ سے عرصہ 5 سال سے سعودی عرب میں اذیت کی زندگی گزار رہا ہے،میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ جیسے پہلے ڈی جی پاسپورٹ آفس میں ڈی جی کی اپروول سے بلیک لسٹ والوں کو کلئیر کیا جاتا تھا ویسے ہی ڈی جی پاسپورٹ کو اختیارات دیے جائیں تاکہ عوام یوں خوار نہ ہو اور جلدلوگوں کو پاسپورٹ مل سکیں۔

Related Posts