اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچیں گے، افغان امن عمل کے حوالے سے جاری بات چیت میں حصہ لیں گے۔
زلمے خلیل زاد دورہ پاکستان میں اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت سے اہم ملاقاتیں کرینگے اورافغان امن عمل کے اگلے مرحلے پر پاکستانی حکام سے بات چیت کریں گے اور مفاہمت کے عمل کے بارے میں رہنمائی حاصل کریں گے۔
افغان حکومت اور طالبان کے مابین دوحہ میں شروع ہونے والے مذاکرات کے صرف دو دن بعد زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان کو امن عمل کے لئے اہم تصور کیا جارہا ہے۔
پہلے انٹرا افغان مذاکرات دوحہ میں جاری ہیں جہاں افغان حکومت نے طالبان کے ساتھ جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
امن عمل کی سربراہی کرنیوالے افغانستان کے سابق چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ نے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔
افغانستان کی امن کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ جنگ کے ذریعے کوئی فاتح نہیں ہوتا ، طالبان رہنماء ملا برادر نے امید ظاہر کی ہے کہ مذاکرات صبر کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
دونوں فریقوں نے کہا کہ عملی معاملات پر پہلی بات چیت توقع سے کہیں زیادہ بہتر رہی ہے لیکن جنگ بندی کا وقت ، سیاسی نظام جیسے بہت سے معاملات پر اختلافات پائے جاتے ہیں۔
مزیدپڑھیں: عرب دنیا میں اسرائیل کیلئے نظریات تبدیل ہورہے ہیں