کراچی : بلدیہ عظمیٰ میں انتظامی طور پر اب بھی سابق میئر وسیم اخترکاراج قائم ، سبکدوش ہونے کے 10 روز بعد اور ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کے باوجود محکمہ ہیومن ریسورسز مینجمنٹ کے سینئر ڈائریکٹر جمیل فاروقی کے ذریعہ پچھلی تاریخوں میں تبادلوں کا سلسلہ جاری ہے۔
جمیل احمد فاروقی دوہری شہریت کے ساتھ 4 سال ملک سے باہر بغیر اطلاع رہے اور میئر کراچی وسیم اختر کے جانے سے قبل اپنی بحالی کرا لی تھی اور اس غیر قانونی بحالی کے بعد میئر کراچی وسیم اختر کی آشیر باد سے غیر قانونی طور پر 4 سال کی تنخواہ بھی وصول کی تھی ۔
جمیل احمد فاروقی کے ساتھ سابق میئر وسیم اختر کےمن پسند ساتھی افسر فرید تاجک نے ایک سیاسی جماعت اور میئر کے معتمد خاص ہونے کے ناطے سب سے زیادہ گڑ بڑ گھوٹالے کئے ہیں۔
فرید تاجک اسوقت ڈائریکٹر اسٹور، وہیکل اور پروکیورمنٹ کے تین عہدے رکھے ہوئے ہیں جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کچی آبادی میں بڑے بڑے کام کرکے وہاں سے ڈائریکٹر ویلفیئر بن گئے تھے۔
فرید تاجک سابق میئروسیم اختر، ڈپٹی میئر ارشد حسن اور اہم رکن کونسل سعد بن جعفر کے فرنٹ مین تھے اور انکی وصولیاں بھی کرکے انہیں دیتے تھے۔
ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن اور محکمہ بلدیات سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈنے بھی بلدیہ کراچی کے انجینئرنگ، فنانس، لینڈ اور کچی آبادی اور وہیکل کے محکموں کی انکوائری کے لئے تیاری کرلی ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق میئر کے بین الاقومی دوروں اور دیگر آسائشوں کی تفصیلات پر کام شروع کردیا گیا ہے جسکی معلومات میئر سیکریٹریٹ سے دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں:وسیم اختر کے ایم سی میں افسران کی گروپ بندی کرگئے، ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کارروائی کا عندیہ