وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گل خان نامی بھٹہ فروش کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی بھتہ خوری کے باعث مشکلات کا شکار ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے علاقے زیرو پوائنٹ پر گل خان نامی بھٹہ فروش محنت مزدوری کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پالتا ہے۔ گل خان کا کہنا ہے کہ میں دن کے وقت مکئی کے بھٹے فروخت کرکے گزربسر کرتا ہوں۔ گھر میں 8 بچے ہیں۔ صبر و شکر سے گزارہ ہورہا ہے لیکن سی ڈی اے والے آ کر سب کچھ توڑ دیتے ہیں۔
کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی ریشہ دوانیوں کا شکار بھٹہ فروش نے بتایا کہ جن دنوں توڑ پھوڑ ہوتی ہے، ان کے دوران میرے بچے بھوکے پیاسے رہتے ہیں۔ میں بھتہ نہیں دے سکتا۔ مجبور آدمی ہوں۔ صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک 12 گھنٹے میں 600 روپے کماتا ہوں جو میری محنت کی کمائی ہے۔
بھٹہ فروش نے کہا کہ بھٹے کے بالوں کا قہوہ بنا کر پیا جاسکتا ہے۔ 4 روز تک قہوے کا ایک بڑا مگ چینی ملائے بغیر پینےسے گردے کی پتھری نکل جاتی ہے۔ میری حکامِ بالا سے درخواست ہے کہ سی ڈی اے کو منع کیا جائے کہ بار بار میری ہٹی نہ توڑیں تاکہ میں سکون سے گزر بسر کرسکوں۔
یہ بھی پڑھیں: بہن بھائیوں نے زندگی وقف کرنے والے بھائی کو گھر سے نکال دیا