انتظامیہ کی بدترین نا اہلی نے ڈیفنس کو بھی ڈبودیا، حافظ نعیم الرحمٰن

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسرائیل کی ناجائز ریاست کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا ٗحافظ نعیم الرحمن
اسرائیل کی ناجائز ریاست کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا ٗحافظ نعیم الرحمن

کراچی :امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی اور کنٹونمنٹ بورڈکلفٹن کی بدترین نا اہلی نے شہر کے پوش علاقے ڈیفنس کو بھی ڈبودیا۔

کلفٹن اور ڈیفنس کے مختلف فیز برسات اور سیوریج کے پانی میں کئی دن سے ڈوبے ہوئے ہیں ، شہر کے مہنگے ترین جدید علاقوں میں سرجانی ٹاؤن جیسی صورتحال ہے ۔

بخاری کمرشل ایریا ، نشاط کمرشل ، راحت کمرشل ، سحر کمرشل ، گولف کورس اور فیز 5کے مکین شدید مشکلات اور پریشانی کا شکار ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بارشوں کے باعث ڈیفنس کے زیر آب آنے والے مختلف علاقوں کے دورے کے موقع پر کیا۔ اس موقع پرسیکریٹری ضلع جنوبی سفیان دلاور ، پبلک ایڈ کمیٹی کے عمران شاہد ، اسد اعجاز اور دیگر بھی موجود تھے۔

حافظ نعیم نے پانی میں گھرے ڈیفنس کے رہائیشوں اور تاجروں سے ملاقات کی ، تاجروں نے مسائل بتاتے ہوئے کہا کہ عمارات کی بیسمنٹ میں پانی جمع ہونے کے باعث ہمارا کروڑں روپے کا نقصان ہوا ہے ۔

علاقہ مکینوں نے کہا کہ بجلی ، پانی اور گیس نہ ہونے کے باعث شدید مشکلات ہورہی ہیں ،جس کی وجہ سے کھانا پکانے میں دشواری کا سامنا ہے ۔

حافظ نعیم نے انہیں یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ان کے ساتھ ہے اور وہ خود کو تنہا نہ سمجھیں، سفیان دلاور اور اسد اعجاز کو علاقوں کی بحالی کیلئے ریلیف کی سرگرمیاں شروع کرنے اور عمران شاہد کو علاقے میں بجلی و گیس کی بحالی کیلئے کوشش کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی تاجروں کے نقصان کے ازالے کیلئے ان کی کوششوں میں ساتھ دے گی۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہا کہ یہ انتہائی افسوس اور شرم کا مقام ہے کہ بارش ہوئے 7روز ہوگئے ہیں لیکن اس مسئلہ پر کسی بھی پارٹی نے کوئی آواز بلند کرنے کے بجائے مکمل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ، ان علاقوں کا پورا انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا۔

بجلی ،پانی اور نہ ہی گیس ہے ، علاقہ مکینوں کا کوئی پْر سان ِ حال نہیں اور نہ ہی کوئی شنوائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے رہائشی بارش اور گٹرکے پانی میں رہنے کے باعث بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں ۔

کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن اور ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی رہائشیوں سے مینٹینس کے نام پر ہزاروں روپے وصول کرتے ہیں ، لیکن آج مشکل کی گھڑی میں کوئی عملی اقدامات نہیں کیے گئے اور نہ ہی کوئی شکایات سننے والا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ایچ اے اور سی بی سی جیسی اتھارٹیز بلند بانگ دعوے کرتی ہے کہ یہ علاقے رہائش کے لیے بہترین ہے ،ہر طرح کی جدید سہولیات ہیں ،لیکن بارش کے بعد ان کے تمام دعوے دھرے کے دھرے گئے ہیں،صورتحال یہ ہے کہ بارش ختم ہو چکی ہے ، لیکن ابھی تک کئی علاقوں میں گھٹنوں گھٹنوں پانی موجود ہے ۔

حافظ نعیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے نمائندے کراچی سے منتخب ہوئے ، لیکن ان جماعتوں کو عوام کے مسائل سے کوئی سرو کار نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں نالوں پر تجاوزات ختم کرنے کیلئے آپریشن شروع

موجودہ حکمران پارٹیوں کی ناکامی کے بعداب قوم کے پاس صرف جماعت اسلامی کی صورت میں ایک ہی آپشن موجود ہے، جماعت اسلامی کی دیانت دار قیادت ہی شہر کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ 

Related Posts