سپریم کورٹ نے طبی بنیادوں پر انور مجید کی درخواست ضمانت منظور کرلی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Court defers indictment of Anwar Majeed in sugarcane subsidy reference

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں طبی بنیاد پر بدھ کے روز اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

عدالت عظمیٰ نے طبی بنیاد پر اومنی گروپ کے سربراہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کے نام کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

عدالت نے اپنے حکم میں انورمجید کواپنا پاسپورٹ رجسٹرار آفس کے حوالے کرنے کی ہدایت کی ہے۔

15 اگست 2018 کو اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی مجید کی گرفتاری سے قبل ضمانت خارج کردی تھی جس کے بعد وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے انورمجید کو کمرہ عدالت کے باہر گرفتار کیا تھا۔

اکتوبر 2015 میں کراچی میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کوسمٹ بینک ، سندھ بینک اور یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ سے مشکوک انٹرا بینک لین دین کی اطلاع ملی تھی۔

اکاؤنٹ ہولڈرز کے پروفائلز ان کی آمدنی ذرائع سے مماثل نہیں ہیں۔ ایف آئی اے حکام کو شبہ ہے کہ یہ اکاؤنٹ زرداری گروپ اور اومنی گروپ کے ذریعہ چل رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: نیب نے پارک لین ریفرنس میں آصف علی زرداری کے خلاف 61 گواہ تیار کر لیے

سابق صدر آصف علی زرداری ، ان کی بہن فریال تالپور، حسین لوائی، اس وقت کے صدر سمٹ بینک ناصر عبد اللہ لوٹہ ، چیئرمین سمٹ بینک چیئرمین اومنی گروپ انور مجید اور ان کا بیٹا اس کیس میں اصل ملزمان ہیں۔

Related Posts