اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسدادِ منشیات و سیفرون شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف عالمی سطح پر 3 مسلسل اشتعال انگیزیاں ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ مملکت برائے انسدادِ منشیات شہریار آفریدی نے کہا کہ عالمی سطح پر ایک کے بعد ایک 3 مسلسل واقعات رونما ہوئے جس سے مسلمانوں میں اشتعال پھیلانا مقصود تھا جو بظاہر ایک سازش دکھائی دیتے ہیں۔
پیغام میں وزیرِ مملکت شہریار آفریدی نے کہا کہ سویڈن کے شہر مالمو کے ساتھ ساتھ ناروے کے شہر اوسلو میں بھی قرآنِ پاک کو جلانے کے قابلِ مذمت واقعات ہوئے جس کے بعد حضورِ اکرم ﷺ کے گستاخانہ خاکے دوبارہ شائع کیے گئے۔ کیا یہ کوئی نئی سازش ہے جس کے تحت مسلمانوں پر الزام تراشی کی تیاری کی جارہی ہے؟
Three subsequent incidents aimed at provocation of Muslims suggests a conspiracy. Condemnable acts of burning of Holy Quran in Malmo Sweden & Oslo Norway, followed by re-publication of blasphemous caricatures of Prophet Mohammad (PBUH). A new conspiracy 2 blame Muslims in offing?
— Shehryar Afridi (@ShehryarAfridi1) September 2, 2020
یاد رہے کہ اِس سے قبل فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو نے حضورِ اکرم ﷺ کے گستاخانہ خاکے دوبارہ شائع کیے جس کی پاکستان نے شدید مذمت کی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ترجمان دفترِ خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی جارحانہ کوشش کو آزادئ اظہارِ رائے یا صحافتی آزادی قرار نہیں دیا جاسکتا جبکہ ایسے افعال سے قیامِ امن کی عالمی کاوشوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت، پاکستان کی شدید مذمت