راولپنڈی میں شیخ رشید کے بھتیجے کی مبینہ سرپرستی میں غیر قانونی تعمیرات جاری

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی میں شیخ رشید کے بھتیجے کی مبینہ سرپرستی میں غیر قانونی تعمیرات جاری
راولپنڈی میں شیخ رشید کے بھتیجے کی مبینہ سرپرستی میں غیر قانونی تعمیرات جاری

راولپنڈی میں وفاقی وزیرِ ریلوے شیخ رشید احمد کے بھتیجے کی مبینہ سرپرستی اور کنٹونمنٹ بورڈ  کے انسپکٹرز کی ملی بھگت سے  متعدد عمارات کی غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بورڈ ایریا سمیت اندرونِ شہر بھی غیر قانونی تعمیرات بے خوفی سے جاری ہیں۔ کینٹ بورڈ کے انسپکٹرز نے ملی بھگت سے نقشے منظور کرائے بغیر شہریوں سے مبینہ طور پر لاکھوں روپے رشوت لے کر تعمیرات کی اجازت دی۔

خاص طور پر راجہ بازار میں وفاقی وزیرِ ریلوے شیخ رشید کی لال حویلی کے سامنے شفیق کیفے کی بلڈنگ غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی جبکہ نقشہ منظور کرائے بغیر اِس علاقے میں 20 کے لگ بھگ عمارات زیرِ تعمیر ہیں۔ تمام عمارات لال حویلی کے گردونواح میں زیرِ تعمیر ہیں۔

باوثوق ذرائع کے مطابق تمام عمارات کو مبینہ طور پر شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کے ایماء پر تعمیر کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق شیخ راشد شفیق مافیہ کی پشت پناہی میں ملوث ہیں جنہیں باقاعدہ حصہ دیا جاتا ہے۔ راجہ بازار سے ملحقہ قصائی گلی میں بھی غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔

شیخ راشد شفیق کے زیرِ اثر علاقے میں عمارات کی تعمیر نقشے کے بغیر جاری ہے جن کا ٹی پی ٹیکس بھی ادا نہیں کیا گیا۔ نقشے کی منظوری اور ٹیکس کی مد میں قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ بلڈنگ کنٹرول سیل اِس علاقے میں کارروائی سے گریزاں ہے۔

دوسری جانب ٹی ایم اے کا عملہ بھی شیخ راشد شفیق کے ڈر کی وجہ سے اِس علاقے میں کارروائی نہیں کرتا۔ غیر قانونی عمارات کی تعمیر سے حکومت کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ میں انسپکٹر کی ملی بھگت سے غیر قانونی تعمیرات جاری

Related Posts