کراچی: شہر قائد میں گزشتہ روز سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کئی علاقوں میں سڑکوں پر پانی جمع ہونے اور بجلی کی بندش سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
خلیج بنگال سے آنے والے مون سون سسٹم نے کراچی سمیت سندھ کے زیریں علاقوں اور بلوچستان کے متعدد اضلاع کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
کراچی میں گزشتہ شام سے ہونے والی بارش کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ شہر کے اہم بازار، مارکیٹیں اور تجارتی مراکز بند ہیں جب کہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔
کراچی کے علاقے گلستان جوہر بلاک 3 میں موسلا دھار بارش کے باعث پہاڑی تودہ گر گیا۔ ایدھی ذرائع کے مطابق پہاڑی تودہ گرنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ریسکیو ٹیمیں موقع پر روانہ کرد گئی ہیں،ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ پہاڑی تودہ گرنے سے متعدد گاڑیاں دب جانے کی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب منگھوپیر روڈ پر نجی ہاؤسنگ اسکیم میں برساتی پانی جمع ہوگیا، کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے رہائشی گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز سے آج دوپہر ایک بجے تک گلشن حدید میں سب سے زیادہ 177 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ لانڈھی میں 57، ناظم آباد میں 53اعشاریہ 6، سرجانی ٹاؤن میں 28اعشاریہ 2، ملی میٹر، یونیورسٹی روڈ پر 8اعشاریہ 6 ، نارتھ کراچی میں 4اعشاریہ 2، پی اے ایف بیس فیصل میں 11 اور، مسرور بیس پر 7 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔
ملیر ندی میں طغیانی کے خدشے کے پیش نظر کورنگی کازوے روڈ کو ایک بار پھرٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ۔ ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق شہرمیں ہونے والے موسلادھار بارش کے باعث ملیر ندی میں طغیانی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جس کے پیش نظر کورنگی کازوے کو ایک بار پھر ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا ہے ۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق ٹریفک کو گودام چورنگی سےجام صادق پُل کی جانب موڑ دیا گیا جبکہ بلوچ کالونی سے جانے والوں کو قیوم آباد جام صادق پل پر بھیجا جارہا ہے۔
ادھر صوبہ سندھ کے متعدد شہروں میں موسلا دھار بارش کے بعد وزیر اعلی مراد علی شاہ نے ہنگامی صورتحال کا اعلان کردیا۔محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی میں آج شام 6 بجے دوبارہ موسلادھار بارش شروع ہونے کی پیشنگوئی۔عوام سے غیر ضروری باہر نہ نکلنے کا کہا گیا ہے۔
بارش کے باعث کراچی کے مکین بجلی کی فراہمی کے مسائل سے بھی دوچار ہیں۔ سرجانی ٹاؤن اور نیو کراچی کے مختلف علاقوں میں 4 دن بعد بھی بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہو سکی جس سے علاقہ مکین سخت اذیت سے دوچار ہیں۔
شدید بارشوں سے کراچی سے حیدرآباد کے درمیان مختلف مقامات پر ریلوے ٹریک بہہ گیا ہے جس کے باعث اپ اور ڈاؤن دونوں ٹریکس بلاک ہوگئے ہیں اور ٹرین آپریشن معطل ہوگیا ہے۔
عوامی ایکسپریس کو کراچی، فرید ایکسپریس کو بولہاری جب کہ کراچی آنے والی رحمان بابا ایکسپریس کو بن قاسم کے مقام پر روک دیا گیا ہے۔ ٹریک کی بحالی کا کام شروع نہ ہوسکا، مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں بارش کا سلسلہ جاری، نشیبی علاقے زیر آب، سیلاب کا خطرہ