قومی عوامی تحریک کاپریس کلب پردھرنا، کارکنان کو رِہا کیا جائے۔مظاہرین کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی عوامی تحریک کاپریس کلب پردھرنا، کارکنان کو رِہا کیا جائے۔مظاہرین کا مطالبہ
قومی عوامی تحریک کاپریس کلب پردھرنا، کارکنان کو رِہا کیا جائے۔مظاہرین کا مطالبہ

کراچی میں قومی عوامی تحریک نے ملیر پریس کلب پر دھرنا دے دیا، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ اغواء کیے گئے کارکنان کو رِہا کیا جائے۔

 تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں ملیر کے علاقے صفوران گوٹھ سے اغواء کئے گئے قومی عوامی تحریک بھٹائی آباد کے نوجوان کارکنان فرحان منگنیجو اور وسیم سہتو کی بازیابی کے لیے مراد میمن گوٹھ میں قومی عوامی تحریک ضلع ملیر کی جانب سے مین چوک سے ریلی نکالی گئی۔

مین چوک سے نکلنے والی ریلی کی قیادت  قومی عوامی تحریک کے مرکزی نائب صدر فرحان لاڑک، ضلع ملیر کے صدر کاشف خاصخیلی، علی بخش برڑو، عمران منگنیجو، اویس کاندھڑو، ذوالفقار سنجرانی، ہری رام اور دیگر  کر رہے تھے جو مختلف جگہوں سے ہوتی ہوئی عوامی پریس کلب ملیر پہنچی جہاں شرکائے ریلی نے دھرنا دے دیا۔ 

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے قومی عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا کہ فرحان منگنیجو اور  وسیم سھتو کو 14 اگست کی رات ڈیوٹی سے واپسی پر صفوران گوٹھ سے اغوا کیا گیا۔ دونوں نوجوان قومی عوامی تحریک کے باصلاحيت اور متحرک کارکنان اور ملیر کے پر امن اور وفادار شہری ہیں۔

رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ دونوں کارکنان کی بازيابی کے لیے ملک کے ادارے فوری طور پر حرکت میں آئیں۔مغوی نوجوانوں کے گھروں میں دُکھ اور پریشانی کا ماحول ہے۔ نوجوان کارکنان محنت مزدوری کر کے اپنے بچوں کی کفالت کرتے تھے۔ان کی کسی سے بھی کوئی ذاتی دشمنی نہیں نہ ہی کوئی کریمنل ریکارڈ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پر امن احتجاج کر کے ملک کے اعلیٰ حکام ، چیف جسٹس آف پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف، وزیر اعلیٰ سندھ، گورنر سندھ، ڈی جی رینجرز سندھ اور دیگر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مغوی نوجوانوں کی بازیابی کے لیے فوری اقدامات اٹھائیں تاکہ نوجوانوں کے گھروں میں چھائی ہوئی پریشانی ختم ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں: صوبہ سندھ موئن جو دڑو عہد میں ہے۔تحریکِ انصاف

Related Posts