اسٹیٹ بینک کا مائکرو فنانس قرضوں کی حد30لاکھ کرنے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایکٹ میں مجوزہ ترامیم سے معاشی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں ہو گا، اسٹیٹ بینک
ایکٹ میں مجوزہ ترامیم سے معاشی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں ہو گا، اسٹیٹ بینک

کراچی:بینک دولت پاکستان نے مائکرو فنانس بینکوں سے لیے جانے والے ہاؤسنگ فنانس اور مائکرو انٹرپرائز قرضوں کی موجودہ حد 10 لاکھ روپے کو بڑھا کر 30 لاکھ روپے کردیا ہے۔ اسی طرح، عام قرضوں کی زیادہ سے زیادہ حد ڈیڑھ لاکھ روپے سے بڑھا کر ساڑھے تین لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔

مزید برآں، قرضوں کے حجم میں اضافے سے ہم آہنگی کی غرض سے عام قرضوں اور ہاؤسنگ فنانس کے لیے قرضہ لینے والے کی سالانہ آمدنی اب بالترتیب 12 لاکھ اور 15 لاکھ روپے ہونی چاہیے۔

مزید یہ کہ قرض گیروں کی فوری گھریلو یا ہنگامی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سونا گروی رکھوا کر قرض لینے کی حد میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ہاؤسنگ فنانس قرضوں کی حد میں اضافے کا فیصلہ اس حقیقت کے پیش نظر کیا گیا ہے کہ مائکروفنانس بینکوں کے ذریعے قرض کی موجودہ حد سستے ہاؤسنگ فنانس کو فروغ دینے کے لیے ناکافی تھی۔

اسی طرح مائکرو اینڈ سمال انٹرپرائز (ایم ایس ایز) کی پوری نہ ہونے والی وسیع طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے مائکروانٹرپرائزز کی قرض دینے کی گنجائش بڑھانے کی ضرورت تھی۔

ان اقدامات سے چھوٹے قرض گیروں اور کاروباری اداروں کو مزید سہارا ملے گا اور اس کے ساتھ ساتھ موجودہ دشوار حالات میں معاشی سرگرمیوں کی بحالی میں مدد ملے گی۔

تاہم استحکام کو یقینی بنانے کی غرض سے صرف ان ہی مائکروفنانس بینکوں کو ہاؤسنگ اور چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے قرضے جاری کرنے کی اجازت دی گئی ہے جو مالی طور پر مستحکم ہیں اور قرضوں کے بڑے حجم کا کامیابی سے انتظام کر سکتے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ اسٹیٹ بینک کا مائکروفنانس بینکوں کے لیے ریلیف پیکج کو، جس میں کووڈ 19 کی جاری وبا کے منفی اثرات سے نمٹنے کیلیے قرضوں کی اصل رقم موخر کرنے اور قرضوں کی تشکیل نو شامل تھی، تین اقدامات کے ذریعے توسیع دی گئی ہے۔

Related Posts