اسلام آباد: قومی اسمبلی نے انسداد دہشتگردی ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری دے دی۔ انسداد دہشتگردی ایکٹ ترمیمی بل مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے پیش کیا۔ بل پیش کئے جانے کے بعد اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے ہنگامہ کیا، شور شرابے پر حکومتی ارکان کھڑے ہوگئے، ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بولنے نہیں دیا گیا تو کوئی بھی نہیں بولے گا، مراد سعید کھڑا ہو تو سب بھاگ جاتے ہیں۔
اس موقع پر ن لیگ کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا وزیر خارجہ نے نیب بل پر رنگ بازی کی، شاہ محمود قریشی نے تمام حدیں پار کیں، تاثر دیا گیا کہ اپوزیشن نیب زدہ ہے اور قانون میں خرابی کی کوشش کر رہی ہے، خیبرپختونخوا جنت کا ٹکڑا اور وہاں فرشتے رہتے ہیں، سب ایماندار ہیں۔
خواجہ آصف کامزید کہنا تھا نیب قوانین ڈرافٹ سے ان کی نیتیں پتہ چل گئی ہیں، وزیر خارجہ لوگوں سے 5، 5 ہزار روپے کی گڈیاں پکڑتے ہیں، بعض لوگ سیاسی ورکر کے نام پر دھبہ اور توہین ہیں، وزیر خارجہ کل تقریر نہ کرتے تو ہمیں جواب نہ دینا پڑتا، خواجہ آصف نے کہا کہ رانا ثنا اللہ پر 20 کلو منشیات ڈال دی گئی، یہ روایت بند کرنا چاہتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ تاریخ بتاتی ہے جنہوں نے غلط قوانین بنائے وہ خود اس کا نشانہ بنے، ہم بھگت رہے ہیں، عزت وقار کیساتھ مزید بھگت لیں گے، ہم تو صرف ترامیم مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے احتساب کمیشن بند کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کوئی بد دیانت نہیں، سب ایماندار ہیں، ان کی صفوں میں مہا کرپٹ لوگ ہیں جس کی مثال نہیں ملتی، کسی کو بی آر ٹی، مالم جبہ اور کسی کو بلین ٹری میں استثنیٰ دیا ہوا ہے۔کوئی پوچھنے والا۔